• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 603007

    عنوان:

    ’’جو بیان میں بیٹھتا ہے اس مجلس کو فرشتے گھیر لیتے ہیں‘‘ كیا یہ حدیث صحیح ہے؟

    سوال:

    تبلیغی حضرات یہ بیان کرتے ہیں، یہ حدیث نقل کرتے ہیں، جو بھی بیان میں بیٹھتا ہے اس مجلس کو فرشتے گھیر لیتے ہیں، پھر اخیر میں اللہ کے سب بولتے ہیں، اللہ ان کو گواہ بنا کر سبھی مجلس لے لوگوں کی مغفرت کردتیاہے۔ (۲) اللہ کی بڑائی اور تعریف کرنے کے لیے بیٹھنا گھر بیٹھے ساٹھ ستر سال کی عبادت سے افضل ہے۔ (۳) قیامت کے دن کچھ لوگ موتی کے ممبر پر بیٹھے ہوں گے، صاحب وہ کون ہے پوچھنے پر اللہ کے رسول فرمائیں گے کہ وہ مختلف خاندانوں سے آکر اللہ کے لیے اللہ کی بڑائی کے لیے ایک جگہ (بیان میں) بیٹھتے تھے، وہ والے ہیں۔

    ایسی کوئی حدیث ہے تو ارسال کریں۔

    جواب نمبر: 603007

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 616-560/B=08/1442

     (۱) ذکر کی محفل میں جو لوگ بیٹھتے ہیں فرشتے اسے گھیر لیتے ہیں الخ یہ مضمون صحیح ہے، حدیث میں آیا ہے۔

    (۲) اس مضمون کی کوئی حدیث ہماری نظر سے نہیں گذری۔

    (۳) جی ہاں اس مضمون کی حدیث حضرت ابوالدرداء رضی اللہ عنہ سے معجم طبرانی میں موجود ہے۔ شیخ زکریا رحمہ اللہ نے فضائل ذکر میں صفحہ: 33 پر نقل کیا ہے۔ حدیث کے الفاظ یہ ہیں:

    عن أبي الدرداء قال قال رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم لیبعثن اللہ أقواماً یوم القیامة في وجوہہم النور، علی منابر اللوٴلوٴ، یغبطہم الناس، لیسوا بأنبیاء ولا شہداء، قال: أعرابي، جلہم لنا نعرفہم۔ قال: ہم المتحابون في اللہ، من قبائل شتی، وبلاد شتی، یجتمعون علی ذکر اللہ، یذکرونہ۔ (رواہ الطبرانی باسنادہ حسن)۔

    حضرت ابو دالدرداء سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن اللہ تعالی کچھ لوگوں کا حشر اس طرح فرمائیں گے کہ ان کے چہروں میں نور چمکتا ہوا ہوگا وہ موتیوں کے ممبروں پر ہوں گے لوگ اُن پر رشک کریں گے۔ وہ انبیاء اور شہداء نہیں ہوں گے۔ کسی نے پوچھا یا رسول اللہ ان کا حال بیان فرمادیں جس سے ہم ان کو پہچان لیں۔ آپ نے ارشاد فرمایا: وہ اللہ کے لئے ایک دوسرے سے محبت کرنے والے مختلف قبائل اور مختلف جگہوں سے ہوں گے اور اللہ کے ذکر پر اکٹھا ہوگئے ہوں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند