• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 600601

    عنوان:

    غیر مسلم کا نماز دیکھنے کے لیے یا دین کی باتیں سننے وغیرہ کے لیے مسجد آنا

    سوال:

    جناب محترم، اگر کوئی غیر مسلم بھائی ہماری مسجد کے تعلق سے تجسس رکھتا ہے ، وہ جاننا چاہتا ہے کہ مسجد میں نماز کیسے پڑھی جاتی ہے ، مسجد میں کیا کیا ہوتا ہے ، مسلمان کیسے عبادت کرتے ہیں۔ تو کیا غیر مسلم بھائی کو مسجد اندر سے دکھاء جا سکتی ہے ؟ یا دعوت دینے یا غیر مسلموں کو اسلام کے قریب لانے کے لئے مسجد میں لاکر انہیں دین کی باتیں بتائی جا سکتی ہیں کیا؟

    جواب نمبر: 600601

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:142-76/N=2/1442

     (۱، ۲): جی ہاں! اگر کوئی غیر مسلم، مسجد آکر مسلمانوں کی عبادت (نماز وغیرہ)دیکھنا چاہتا ہو یا اُسے اسلام کی دعوت دینے یا دین کی باتیں سنانے کے لیے مسجد لانا ہو تو اُسے مسجدمیں آنے کی اجازت دے سکتے ہیں اور مسجد میں لاسکتے ہیں۔

    قولہ: ”وجاز دخول الذمي مسجداً“: ولو جنبا کما في الأشباہ (رد المحتار، کتاب الحظر والإباحة، باب الاستبراء وغیرہ، فصل في البیع وغیرہ، ۹: ۵۵۵، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، وانظر ھل المستأمن ورسول أھل الحرب مثلہ؟ ومقتضی استدلالھم علی الجواز بإنزال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وفد ثقیف في المسجد جوازہ ویحرر، ط(المصدر السابق)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند