• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 59630

    عنوان: اس امت كا پہلے جنت مین جانا كیا دعوت كے كام كی وجہ سے ہوگا؟

    سوال: ایک ساتھی نے اپنی بات میں کہا کہ ” اس امت کی جو فضیلت ہے کہ وہ سب امتوں سے پہلے جنت میں جائے گی وہ اس دعوت کے کام کی وجہ سے ہے“ کیا یہ صحیح ہے؟

    جواب نمبر: 59630

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 510-510/Sd=9/1436-U اِس امت کا سب سے پہلے جنت میں جانا اصلاً حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں ہونے کی وجہ سے ہوگا، صرف دعوت کا کام سب سے پہلے جنت میں جانے کا سبب نہیں ہے۔ البتہ اس امت کی من جملہ خصوصیات میں ایک خصوصیت امر بالمعروف اور نہی عن المنکر بھی ہے، جس کا ذکر اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں کیا ہے: کُنْتُمْ خَیْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْہَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ، مذکورہ ساتھی کو اپنی طرف سے دعوت کے کام کے فضائل بیان نہیں کرنے چاہیے، اس کو جماعت کے اصول کی روشنی میں بات کرنی چاہیے۔ وعن عمرو بن قیس، رضی اللہ عنہ، أن رسول اللہ - صلی اللہ علیہ وسلم - صلی اللہ علیہ وسلم قال: نحن الآخرون، ونحن السابقون یوم القیامة- إلخ (مشکاة المصابیح، ص: ۵۱۴، باب فضائل سید المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم) وعن بہز بن حکیم عن أبیہ عن جدہ أنہ سمع رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول فی قولہ تعالی: کنتم خیر أمة أخرجت للناس قال: أنتم تتمون سبعین أمة أنتم خیرہا وأکرمہا علی اللہ تعالی (مشکاة، ص: ۵۸۴، باب ثواب ہذہ الأمة) قال في اللمعات تحت ہذا الحدیث: امراد جمیع الموٴمنین من ہذہ الأمة؛ فإن وجوہ الخیریة التي یمتازون بہا عمن عداہم من الأمم ثابت لکل منہم من حسن الاعتقاد وثبات القدم في الإیمان بنبیّہم وغیرہا․ (حاشیة مشکاة نقلاً عن اللمعات، ص: ۵۸۴)․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند