عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 52019
جواب نمبر: 52019
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 952-190/B=6/1435-U دعوت وتبلیغ کے طریقے شریعت نے معین نہیں کیے ہیں، ایک مرکز، نظام الدین دہلی کی ترتیب پر دعوت وتبلیغ کی محنت چلی رہی ہے،ایک خانقاہوں میں مجاہدہ وریاضت، اصلاح باطن کی محنت چل رہی ہے۔ ایک دینی مدارس میں قرآن وحدیث کے تمام احکام اور تمام اوامر ونواہی کی تعلیم دی جاتی ہے، یہ سب ہی تبلیغ ہے۔ ان تینوں میں سے جس کو جس سے انسیت ومحبت ہو اورجس میں وہ اپنا زیادہ فائدہ محسوس کرتا ہو اس میں لگ سکتا ہے، اگر آپ کو خانقاہ میں جڑکر دین کی محنت کرنے کا زیادہ شوق ہے تو اس میں جڑکر اپنے اصلاحِ باطن اور تزکیہ نفس کے کام میں لگ جائیں، پھر آپ کو تبلیغ میں چار مہینے لگانا ضروری نہیں ہے، لگادیں تو بہر حال فائدہ اور برکات سے خالی نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند