• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 5111

    عنوان:

    تبلیغ کے لیے ویڈیو کا کرنا کیوں نہیں ہے جب کہ تبلیغ مسلمانوں کا اہم فریضہ ہے۔ جس طرح ضرورت کے وقت حرام چیز سور کا گوشت حلال ہوجاتا ہے۔ اور مولانا طاہر گیاوی نے کہا کہ چیلنج کا کرنا حرام ہے لیکن اسلام کے خلاف کوئی الٹی سیدھی باتیں کرے تو اس وقت چیلنج جیسی حرام چیز جائز ہوجاتی ہے تو پھر تبلیغ کے لیے ویڈیو کا بنانا جائز کیوں نہیں جب کہ یہ تو ایک اہم فریضہ ہے۔

    سوال:

    تبلیغ کے لیے ویڈیو کا کرنا کیوں نہیں ہے جب کہ تبلیغ مسلمانوں کا اہم فریضہ ہے۔ جس طرح ضرورت کے وقت حرام چیز سور کا گوشت حلال ہوجاتا ہے۔ اور مولانا طاہر گیاوی نے کہا کہ چیلنج کا کرنا حرام ہے لیکن اسلام کے خلاف کوئی الٹی سیدھی باتیں کرے تو اس وقت چیلنج جیسی حرام چیز جائز ہوجاتی ہے تو پھر تبلیغ کے لیے ویڈیو کا بنانا جائز کیوں نہیں جب کہ یہ تو ایک اہم فریضہ ہے۔

    جواب نمبر: 5111

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 914=795/ ب

     

    اسلام، تقویٰ اور اتباع سنت اور اچھے اخلاق اختیار کرنے سے پھیلا ہے، ویڈیو فلم دیکھنے سے دین داری اور اتباع شریعت نصیب نہیں ہوتا۔ ویڈیو فلم میں اسلام کی تبلیغ کرنا یہ اسلام کی توہین ہے۔ یہ اسلام اور اسلامیات کو لہو لعب بنانا ہے۔ اسلام کی عظمت و ہیبت سے لوگوں کو دُور کرنا ہے جو خالص یہودیوں کا مشن ہے، اس لیے ہمیں لہو ولعب کے سانچے میں اسلام اور اسلامیات کو ڈھالنے سے بچانا اور خود تقویٰ کی زندگی اور عملی زندگی بنانے کی عملی مشق کرنی چاہیے۔ ویڈیو جیسی خرافات میں نہ پڑنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند