• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 39554

    عنوان: تبلیغی جماعت کا مقصد اپنے اندر اخلاقِ حسنہ اور دین داری کو پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی دین کی تلقین وفہمائش کرنا ہے

    سوال: یہ جاننا چاہتا ہو ں کہ آج کل جس طرح سے جماعت میں جانے کے لئیاہل علم آواز اٹھا رہے ہیں ور یہ اب کہا جاتا ہے کہ اسکے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے کامیابی کا، لیکن اگر کوئی بندہ ۵ وقت کی نماز پڑھ رہا ہے اور اخلاق بھی اسکے اچھے ہیں اور برے کاموں سے دور رہتا ہے لیکن وہ جماعت میں نہ جانا چاہتا ہو تو وہ انسان کامیاب ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 39554

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1089-423/L=8/1433 تبلیغی جماعت کا مقصد اپنے اندر اخلاقِ حسنہ اور دین داری کو پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی دین کی تلقین وفہمائش کرنا ہے اور ایک مسلمان کی نجات کے لیے صرف اپنے عمل پر اکتفا کرنا کافی نہیں بلکہ دوسروں کی فکر بھی ضروری ہے، حضرت مفتی شفیع صاحب رحمہ اللہ نے سورہٴ ”والعصر“ کی تفسیر کرتے ہوئے لکھا ہے: ”اس سورت نے مسلمانوں کو ایک بڑی ہدایت یہ دی کہ ان کا صرف اپنے عمل کو قرآن وسنت کے تابع کرلینا جتنا اہم اور ضروری ہے اتنا ہی اہم یہ ہے کہ دوسرے مسلمانوں کو بھی ایمان اورعملِ صالح کی طرف بلانے کی مقدور بھر کوشش کرے، صرف اپنا عمل نجات کے لیے کافی نہیں“ (معارف القرآن: ۸/ ۸۴) البتہ دوسروں کو حق بات کی فہمائش کرنے کے لیے جماعت میں جانا ہی ضروری نہیں؛ بلکہ اس کام کے لیے جماعت کا کام ایک آسان اور مفید راستہ ہے، اور جو شخص صرف اپنے عمل پر اکتفا کرتا ہے، دوسروں کو حق کی تلقین نہیں کرتا وہ نص قرآنی کی رو سے خسارے میں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند