• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 37013

    عنوان: دعوت تبیغ

    سوال: (۱) میرا آپ سے سوال ہے کہ میں نے سنا ہے کہ حضور پاک نے کبھی بھی تبلیغی جماعت نہیں بھیجی۔ ہاں اس لئے حدیبیہ کے بعد تین خط بھیجے تھے بادشاہوں کو دعوت اسلام کیلئے،ور اس کے بعد بھی مسلمانو کی فوجیں نکلیں ہیں فتح کے لئے ....کبھی کوئی تبلیغی جماعت نہیں نکلی...کیا یہ درست ہے......؟ (۲) تبلیغی جماعت والے کہتے ہیں کہ ہم حضور پاک کے طریقے پر ہیں، کیا یہ صحیح ہے ؟

    جواب نمبر: 37013

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 465=262-3/1433 ”حیاة الصحابہ“ (رضی اللہ عنہم اجمعین) میں تقریباً اسّی صفحات میں باب الدعوة الی اللہ کے عنوان کے تحت مفصل کلام ہے، اس میں حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور جاں نثار صحابہٴ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کا فرداً فرداً اور جماعت کے ساتھ دعوت وتبلیغ کے لیے جانا ثابت ہے، یعنی ان کا مقصد حصول فتح نہیں؛ بلکہ صرف احکامِ اسلام کی تبلیغ مقصود تھا ور فوجی نظام کے تحت بھی نکلنے کا نظام تھا، صرف تین خط نہیں بلکہ بہت سے خطوط ارسال کیے گئے جو حیاة الصحابہ رضی اللہ عنہم میں بھی ملاحظ کیے جاسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند