عنوان: ٹورنٹو میں لوگوں نے تبلیغ کے لیے مرکز خریدا ہے اور معاملہ یہ سامنے آیا کہ مستورات نے اپنے زیوارت مرکز کو چندہ میں دی ہیں۔ شوری نے فیصلہ کیا کہ زیورات کو فروخت کرکے مرکز میں عورتوں کی تعلیم کا انتظام کیا جائے۔ مرکز میں ہم نے سیل لگایا ہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ شریعت کے مطابق ہم کیا کریں؟
سوال: ٹورنٹو میں لوگوں نے تبلیغ کے لیے مرکز خریدا ہے اور معاملہ یہ سامنے آیا کہ مستورات نے اپنے زیوارت مرکز کو چندہ میں دی ہیں۔ شوری نے فیصلہ کیا کہ زیورات کو فروخت کرکے مرکز میں عورتوں کی تعلیم کا انتظام کیا جائے۔ مرکز میں ہم نے سیل لگایا ہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ شریعت کے مطابق ہم کیا کریں؟
جواب نمبر: 2850131-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 116=108-1/1432
عورتوں کے زیورات کو بیچ کر مرکز کے کسی بھی کام میں لگاسکتے ہیں اور عورتوں کی تعلیم کے لیے بہتر یہ ہے کہ مرکز ہی میں ایک پردے کی جگہ عورتوں کے لیے خاص کردی جائے اور ہفتہ میں ایک دو دن عورتیں جمع ہوجائیں اور ان کی تعلیم ہوجائے، یا کوئی خالص لڑکیوں کا مدرسہ قائم کیا جائے، جس کی نگرانی دینی تعلیم میں ماہر متقی عورتوں کے ذمہ کردی جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند