عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 23814
جواب نمبر: 23814
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1087=226k-8/1431
نماز پڑھنا تو آپ کے اختیار کی چیز ہے، ہمت وارادہ پختہ کرکے شروع کردیجیے، وساوس اور شیطانی خیالات یا دنیوی مشاغل مانع ہیں تو لاحول ولا قوّة إلا باللہ العلي العظیم پڑھ کر یکلخت سب چھوڑکر نماز کو چلے جائیں۔ اہتمام مسجد میں حاضر ی کا کریں تاکہ جماعت کے ساتھ نماز ادا ہو، آہستہ آہستہ ان شاء اللہ آپ نماز کے پابند ہوجائیں گے۔ فضائل اعمال میں سے فضائل نماز کے حصہ کو تھوڑاتھوڑا پڑھنے کا روزانہ معمول بنالیں بالخصوص تارکین نماز کے لیے جو وعیدیں آئی ہیں، انھیں پڑھ کر غور کریں اور سوچیں۔ فضائل قرآن کا بھی مطالعہ کریں، یعنی ایک صفحہ دو صفحہ روزانہ پڑھ کر غور کریں اور کچھ حصہ تلاوت کا روزانہ معمول بنالیں، اگر کسی دن معمول چھوٹ جائے تو سونے سے پہلے پورا کرکے سوئیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا بھی کریں اور خاص طور پر یہ دعا پڑھیں: یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوْبِ صَرِّفْ قُلُوْبَنَا إِلَی طَاعِتِکَ․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند