عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 21670
میرا سوال دعوت اور تبلیغ میں جانے کے بارے میں ہے، میری ماں ہیں۔ میں دعوت اور تبلیغ میں جاناچاہتا ہوں، لیکن میری ماں کہتی ہیں کہ مت جاؤ، میرے ساتھ رہو، کیا میں جماعت میں جاسکتا ہوں؟
میرا سوال دعوت اور تبلیغ میں جانے کے بارے میں ہے، میری ماں ہیں۔ میں دعوت اور تبلیغ میں جاناچاہتا ہوں، لیکن میری ماں کہتی ہیں کہ مت جاؤ، میرے ساتھ رہو، کیا میں جماعت میں جاسکتا ہوں؟
جواب نمبر: 21670
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 791=169-5/1431
اگر آپ کی والدہ آپ کی جسمانی یامالی خدمت کی محتاج ہیں اور آپ کے علاوہ ان کی کوئی خدمت کرنے والا نہیں ہے تو آپ کے لیے جماعت میں جانا صحیح نہیں، البتہ اگر بلاوجہ آپ کو والدہ محترمہ جماعت میں جانے سے روک رہی ہیں تو حتی الامکان ان کو سمجھا بجھاکر راضی کرنے کی کوشش کریں، اگر پھر بھی نہ مانیں تو آپ بلا ان کی اجازت کے بھی جماعت میں جاسکتے ہیں: کما فی الرد المحتار أي إن لم یخف علی والدیہ الضعیفة إن کانا موسرین ولم تکن نفقتہما علیہ، وفي الخانیة لو أراد الخروج إلی الحج وکرہ ذلک قالوا: إن استغنی الأب عن خدمتہ فلا بأس وإلا فلا یسعہ الخروج وفي بعض الروایات لا یخرج إلی الجہاد إلا بإذنہما ولو آذن أحدہما فقط لا ینبغي لہ الخروج لأن مراعاة حقہما فرض عین والجہاد فرض کفایة (شامي کتاب الحظر والإباحة، فصل في البیع: ۶/۴۰۸)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند