عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 170017
جواب نمبر: 170017
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:903-832/L=9/1440
عورتوں کو چاہیے کہ اپنی اپنی جگہوں پر فرداً فرداً نماز ادا کیا کریں یہ ان کے حق میں بہتر ہے،عورتوں پر جمعہ کی نماز فرض نہیں اور نہ ہی ان کے لیے جماعت میں حاضری کا حکم ہے ،نیز فقہاء نے عورتوں کے لیے نماز میں شرکت کومنع لکھا ہے خواہ وہ نمازپنجوقتہ ہو،یا تراویح یاجمعہ و عیدین؛اس لیے عورتوں کے لیے تعلیم وبیان یا کسی اور غرض سے جمعہ وعیدین میں شریک ہونا درست نہ ہوگا،اہلِ مدارس کو چاہیے کہ پردہ کی رعایت کے ساتھ وعظ وغیرہ کا نظم مدارس میں ہی کیا کریں۔
عن أم سلمة، أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال: " خیر صلاة النساء فی قعر بیوتہن "(مسند أحمد ط الرسالة 44/ 195،الناشر: مؤسسة الرسالة) (ویکرہ حضورہن الجماعة) ولو لجمعة وعید ووعظ (مطلقا) ولو عجوزا لیلا (علی المذہب) المفتی بہ لفساد الزمان.(الدر المختار:2/307،باب الإمامة،ط:زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند