عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 169489
جواب نمبر: 169489
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1024-962/B=12/1440
موجودہ دعوت و تبلیغ کا طریقہ کار قرآن و حدیث سے منصوص نہیں ہے کام کرنے والے اپنے اپنے تجربہ کے مطابق جو طریقہ چاہیں اختیار کر سکتے ہیں بشرطیکہ قرآن و حدیث سے وہ طریقہ نہ ٹکرائے۔ جمعہ سے پہلے سفر کرنا بہتر نہیں ہے اس میں جمعہ چھوٹ جانے کا اندیشہ رہتا ہے اس لئے جمعہ کے دن اطمینان سے مسواک، وضو ، غسل کرکے کپڑے بدل کر فارغ ہو جائے ، کثرت سے درود شریف پڑھے، سورہٴ کہف پڑھے پھر اطمینان کے ساتھ جمعہ کا فریضہ ادا کرکے سفر میں جائے۔
(۲) اگر کوئی مجبوری نہیں ہے تو شہر میں جمعہ کا فریضہ ادا کرکے دیہات میں آئے۔
(۳) عبادت میں کسی خاص دن یا رات کو کرنا مناسب نہیں، بلا تخصیص و تعیین کے اگر جمعہ کی شب میں مشورہ وغیرہ کے لئے قیام کرلیں تو کوئی مضائقہ نہیں، جمعہ کے دن جامع مسجد میں جمعہ کا وقت ہونے سے پہلے اگر پہونچ گئے جب بھی سویرے پہونچنے والوں میں شمار ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند