عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 155700
جواب نمبر: 15570001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:165-122/B=2/1439
قسم دینے سے قسم نہیں ہوتی بلکہ خود قسم کھانے سے قسم منعقد ہوتی ہے، پھر آنے والے زمانے کا حال کسی کو معلوم نہیں، اور قیامت تک کا حال تو اللہ کے سوا کسی کو نہیں معلوم، اس لیے ایسا جملہ کہنا کہ ”قیامت تک ایک ہی مرکز ہوگا“ صحیح نہیں ہے، غیب کا حال صرف اللہ ہی جانتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا
مسئلہ یہ ہے کہ اکثر میرے والدین کی گھر میں لڑائی ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے گھر کا
ماحول خراب رہتاہے اس وجہ سے میں بہت پریشان رہتی ہوں او راگر ان میں سے کوئی
اونچی آواز سے بھی بولتاہے تو میرا دل گھبراتا ہے اور میں ہر وقت ٹینشن میں رہتی
ہوں۔میرے ابو نماز پڑھتے ہیں لیکن پابندی سے نہیں مجھے ان سے کہنے میں خوف آتا ہے
میں کیا کروں؟ برائے مہربانی کوئی وظیفہ بتائیں جس سے ہمارے گھر میں سکون پیدا ہو
اور میری ذہنی پریشانی ختم ہو؟
مسلمان ہونے کا کیا طریقہ ہے؟
3461 مناظرمیں اس امت کا غم (فکر) پانے کے لیے کیا کروں جو کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا غم تھااس کے بارے میں مجھے آپ کا مشورہ درکار ہے۔ کیا اس کا کوئی عمل ہے؟ میں بہت زیادہ سوتا ہوں آپ مجھے کوئی عمل بتادیں جو کہ نیند کو کم کردے اور مجھے عبادت میں مشغول کردے؟
5964 مناظر