عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 152992
جواب نمبر: 152992
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1205-1177/B=11/1438
مذہب اسلام میں عام طور پر جہاد اسی کو کہا جاتا ہے کہ اسلام کا کلمہ بلند کرنے کے لیے اپنی جان کو ہتھیلی پر رکھ کر غیرمسلموں سے جنگ میں مدافعت کے لیے نکلے۔ وَذُرْوَةِ سَنَامِہِ الْجِہَادُ ویسے نفس امارہ کے خلاف چلنے اور اہل باطل کو زبان سے منھ توڑ جواب دینے کو بھی جہاد سے تعبیر کیا گیا ہے، مگر مجازاً، حقیقت میں ا سلامی جہاد وہی ہے جو اوپر ذکر کیا گیا، اس لیے جماعت میں نکلنے کو جہاد اکبر نہیں کہنا چاہیے، ہاں بقول آپ کے اصلاحی جماعت کہنا مناسب ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند