• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 151878

    عنوان: جماعت میں وقت لگانے اور والدین کی خدمت کرنے کا ثواب برابر ہے؟

    سوال: میں ایک انجینئرنگ کا طالب علم ہوں میں اپنے مقام سے 178 کلو میٹر کی مسافت پر کسی اور شہر میں پڑھائی کے مقصد سے ہوں جب میرا سالانہ امتحان ہوتا ہے تب مجھے امتحان کے بعد دو ماہ کی تعطیل ہوتی ہے جس میں مجھے جماعت کے ساتھی وقت لگانے کا تقاضا کرتے ہیں تو مجھے کیا کرنا چاہیے ؟ کیا جماعت میں وقت لگانا اور والدین کی خدمت کرنا دونوں کا ثواب برابر ہو سکتا ہے ؟

    جواب نمبر: 151878

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1004-964/N=9/1438

    بہ ظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آپ کے والدین جسمانی خدمت کے محتاج نہیں ہیں یا دوسرے بھائی وغیرہ ان کی خدمت کے لیے کافی ہیں ؛ اسی لیے آپ ان سے دور رہ کر سکون وعافیت کے ساتھ عصری تعلیم حاصل کررہے ہیں۔پس ایسی صورت میں اگر آپ والدین کی اجازت سے دو ماہ کی سالانہ چھٹی میں کچھ دن جماعت میں لگائیں جیسے: تین دن یا دس دن اور باقی دن گھر رہ کر والدین کی خدمت کریں تو یہ زیادہ بہتر ہے؛ کیوں کہ اعتدال اور شرعی حدود کی رعایت کے ساتھ جماعت میں وقت لگانا اپنی اصلاح اور فکر آخرت وغیرہ میں مفید وموٴثر ہے اور کچھ دن والدین کے پاس رہ کروالدین کی خدمت بھی ہوجائے گی۔ اور اگر والدین خدمت کے محتاج ہوں یا ان کی خواہش یہ ہو کہ مکمل چھٹی آپ گھر ہی پر گذاریں تو ایسی صورت میں آپ مکمل سالانہ چھٹی گھر ہی پر رہیں اور ان کی خدمت کریں اور مقامی طور پر جماعت کی محنت سے وابستہ رہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند