عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 14932
کیا
عورتیں اپنے گھروں سے باہر مذہب کی ترویج واشاعت کے لیے جاسکتی ہیں یا بیوٹی
پارلر، یا تعلیم وغیرہ کے لیے جاسکتی ہیں؟ ہمارے ملک میں اب یہ روزآنہ کا مشاہدہ
ہے کہ عورتیں قرآن کے کورس کے نام پر کسی ہوٹل میں سیمینار کرتی ہیں او رلڑکیوں کو
اس میں شامل ہونے کے لیے مدعو کرتی ہیں او رمذہبی امور وغیرہ کے بارے میں سکھاتی
ہیں، کیا یہ درست ہے؟
کیا
عورتیں اپنے گھروں سے باہر مذہب کی ترویج واشاعت کے لیے جاسکتی ہیں یا بیوٹی
پارلر، یا تعلیم وغیرہ کے لیے جاسکتی ہیں؟ ہمارے ملک میں اب یہ روزآنہ کا مشاہدہ
ہے کہ عورتیں قرآن کے کورس کے نام پر کسی ہوٹل میں سیمینار کرتی ہیں او رلڑکیوں کو
اس میں شامل ہونے کے لیے مدعو کرتی ہیں او رمذہبی امور وغیرہ کے بارے میں سکھاتی
ہیں، کیا یہ درست ہے؟
جواب نمبر: 14932
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1690=1359/ھ
یہ مروجہ کورس اور اس پر سیمینار اور لڑکیوں کا اس میں شامل ہونا مفاسد سے خالی نہیں، پس ناجائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند