عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 14189
میرے
نفس نے دماغ ، دل اور جسم کو اپنے قبضہ میں لے لیا ہے جب بھی کوئی گناہ کی چیز
سامنے آتی ہے تو میں اسے کر ڈالتا ہوں اس کے علاوہ دنیا کے کاموں میں بھی دماغ کا
جسم پر زور ختم ہوگیا ہے۔ مجھے لگتا ہے جیسے کہ میرا دماغ تو سو گیا ہے تمام احساس
مرگئے ہیں۔ کیا بطور علاج تبلیغی جماعت میں جاکر اپنے نفس پر سختی ڈالنے کا انتظام
کروں،یا پھر کیا کوئی اور طریقہ اپنا نا پڑے گا؟ برائے مہربانی جلد اطلاع کریں
تاکہ میں اس پر عمل کرنے کی حالت میں رہ سکوں؟
میرے
نفس نے دماغ ، دل اور جسم کو اپنے قبضہ میں لے لیا ہے جب بھی کوئی گناہ کی چیز
سامنے آتی ہے تو میں اسے کر ڈالتا ہوں اس کے علاوہ دنیا کے کاموں میں بھی دماغ کا
جسم پر زور ختم ہوگیا ہے۔ مجھے لگتا ہے جیسے کہ میرا دماغ تو سو گیا ہے تمام احساس
مرگئے ہیں۔ کیا بطور علاج تبلیغی جماعت میں جاکر اپنے نفس پر سختی ڈالنے کا انتظام
کروں،یا پھر کیا کوئی اور طریقہ اپنا نا پڑے گا؟ برائے مہربانی جلد اطلاع کریں
تاکہ میں اس پر عمل کرنے کی حالت میں رہ سکوں؟
جواب نمبر: 14189
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1446=1141/ھ
ایک چھوٹی سی کتاب ہے: [تبلیغی جماعت پر اعتراضات اور ان کے جوابات] اس کے اخیر میں ایک اہم مضمون حضرت مولانا محمد عمر پالنپوری رحمہ اللہ تعالیٰ کی تقریر ہے جو جماعتوں کی روانگی کے وقت حضرت رحمہ اللہ بیان فرمایا کرتے تھے، پوری کتاب اور بالخصوص اس تقریر کو آپ کم ازکم دس مرتبہ بہت یکسوئی کے ساتھ مطالعہ کریں۔ اس کے بعد مقامی ذمہ دارانِ جماعتِ تبلیغ کے مشورہ سے جماعت میں نکلنے کا نظام بنائیں اور نکلنے کے زمانہ میں اصولِ جماعت کے پابند رہیں، نفس پر نرمی کرنا مشورہ میں طے ہو تو نرمی کریں، سختی کرنا طے ہو تو سختی کریں، اپنی طرف سے اپنے متعلق کچھ تجویز نہ کریں، مریض جب کسی ڈاکٹر کے پاس جاتا ہے تو علاج معالجہ میں ڈاکٹر کے احکام وہدایات کا پابند رہتا ہے از خود دوا، غذا، علاج پرہیز کے متعلق کچھ طے نہیں کرتا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند