• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 9687

    عنوان:

    ہمارے علاقہ میں سرکاری اردو اسکول ہیں۔ جن میں ہم بچیوں کا داخلہ کراتے ہیں۔ وہاں استادوں کو اس بات کی ہدایت ہے کہ انھیں ناچتے ناچتے یا سنیما کے اندازمیں سبق سکھائیں۔ کیا ایسے اسکول میں ہمارے لڑکے اور لڑکیوں کا داخلہ دلا سکتے ہیں؟ (۲)میری ایک بچی ہے ساجدہ جو پانچ سال کے قریب ہے۔ مجھے یہ مشورہ دیں کہ اس کو میں صرف عصری تعلیم سکھاؤں یا صرف دینی تعلیم سکھاؤں؟ (۳)میری تمنا یہ ہے کہ اسے حافظہ یا عالمہ بناؤں۔ کوئی کہتا ہے کہ لڑکیوں کو حافظہ اور عالمہ نہیں بنانا چاہیے، صرف انھیں ضروری دینی تعلیم دینا چاہیے۔ (۴)کیا لڑکیوں کی کان اور ناک چھیدنا ضروری ہے؟ اگر ضروری ہے تو کس حد تک؟ (۵)کیا عورتوں کو پیروں میں چین، جوڈوے ، کڑے اور ناک میں نتھنی، کان میں بالی، گلے میں کالے منکے، چوڑیاں پہننا ضروری ہیں یا اختیار کی بات ہے۔ ضروری ہے تو کیا کیا اور کتنا کتنا ضروری ہے؟ کیا ازواج مطہرات کی زندگی میں بھی یہ سب چیزیں تھیں؟ برائے کرم شریعت کی رو سے جواب عنایت فرماویں۔

    سوال:

    ہمارے علاقہ میں سرکاری اردو اسکول ہیں۔ جن میں ہم بچیوں کا داخلہ کراتے ہیں۔ وہاں استادوں کو اس بات کی ہدایت ہے کہ انھیں ناچتے ناچتے یا سنیما کے اندازمیں سبق سکھائیں۔ کیا ایسے اسکول میں ہمارے لڑکے اور لڑکیوں کا داخلہ دلا سکتے ہیں؟ (۲)میری ایک بچی ہے ساجدہ جو پانچ سال کے قریب ہے۔ مجھے یہ مشورہ دیں کہ اس کو میں صرف عصری تعلیم سکھاؤں یا صرف دینی تعلیم سکھاؤں؟ (۳)میری تمنا یہ ہے کہ اسے حافظہ یا عالمہ بناؤں۔ کوئی کہتا ہے کہ لڑکیوں کو حافظہ اور عالمہ نہیں بنانا چاہیے، صرف انھیں ضروری دینی تعلیم دینا چاہیے۔ (۴)کیا لڑکیوں کی کان اور ناک چھیدنا ضروری ہے؟ اگر ضروری ہے تو کس حد تک؟ (۵)کیا عورتوں کو پیروں میں چین، جوڈوے ، کڑے اور ناک میں نتھنی، کان میں بالی، گلے میں کالے منکے، چوڑیاں پہننا ضروری ہیں یا اختیار کی بات ہے۔ ضروری ہے تو کیا کیا اور کتنا کتنا ضروری ہے؟ کیا ازواج مطہرات کی زندگی میں بھی یہ سب چیزیں تھیں؟ برائے کرم شریعت کی رو سے جواب عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 9687

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 3=14/ ب

     

    (۱) ایسے اسکول میں اپنے بچوں کا داخلہ کرانا درست نہیں۔

    (۲) آپ اپنی بچی کو دینی تعلیم سکھائیں۔

    (۳) اگر بچی کا حافظہ یا عالمہ بننے کا شوق ہے اور مدرسہ میں پردہ وغیرہ کی اچھی طرح پابندی ہے تو حافظہ عالمہ بناسکتے ہیں اوران صاحب کا یہ کہنا کہ لڑکیوں کو حافظہ عالمہ نہیں بنانا چاہیے درست نہیں۔

    (۴) لڑکیوں کا ناک کان چھیدنا ضروری نہیں، ان کے اپنے اختیار کی بات ہے۔

    (۵) اسی طرح ناک میں نتھنی اور کان میں بالی وغیرہ پہننا بھی ان کے اپنے اختیارکی بات ہے، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں بھی اس کا رواج تھا اور آپ نے اس پر کوئی نکیر نہیں فرمائی جس سے جواز ثابت ہوتا ہے: کما في رد المحتار لا بأس بکي البہائم للعلامة وثقب أذن الطفل من البنات لأنہم کانوا یفعلونہ في زمن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم من غیر إنکار


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند