• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 606551

    عنوان:

    چھوٹے بچوں کو تصویر والے کپڑے پہنانا

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ تقریبًا تین سال کے بچوں کے کپڑے مارکیٹ میں عام طور پر تصویر والے آتے ہیں، احتیاط کے بعد بھی کبھی کبھی تصویر والے کپڑے خریدنے میں آ جاتے ہیں، تو کیا تین سال سے کم عمر والے بچوں کو تصویر والے کپڑے پہنا سکتے ہیں یا نہیں؟

    جواب نمبر: 606551

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:233-211/SN=3/1443

     چھوٹے بچوں کو بھی تصویر دار کپڑے نہ پہنانا چاہیے ؛ اس لیے کوشش یہی ہونی چاہیے کہ ذی روح کی تصاویر سے خالی کپڑے انھیں پہنائے جائیں ؛باقی اگر مجبوری میں خرید لیا یا کسی نے تحفہ میں دیدیا تو تصویر کے چہرے پر کوئی ڈیزائن وغیرہ بنادیا جائے ؛ تاکہ تصویر کے حکم سے نکل حائے ۔

    مستفاد: (وکرہ إلباس الصبی ذہبا أو حریرا) فإن ما حرم لبسہ وشربہ حرم إلباسہ وإشرابہ(قولہ وکرہ إلخ) لأن النص حرم الذہب والحریر علی ذکور الأمة بلا قید البلوغ، والحریة والإثم علی من ألبسہم لأنا أمرنا بحفظہم ذکرہ التمرتاشی. وفی البحر الزاخر: ویکرہ للإنسان أن یخضب یدیہ ورجلیہ، وکذا الصبی إلا لحاجة بنایة، ولا بأس بہ للنساء اہ مزید اہ ط.[الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 9/ 522، مطبوعة: مکتبة زکریا، دیوبند، الہند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند