معاشرت >> لباس و وضع قطع
سوال نمبر: 56452
جواب نمبر: 5645230-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 44-44/M=1/1436-U ہری پگڑی پہننا جائز ہے اور یہ صحابہٴ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے ثابت ہے، البتہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا پہننا منقول نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
برائے
کرم میری رہنمائی فرماویں کہ کیا کوئی مسلمان ٹی شرٹ (آدھی آستین ) میں نماز پڑھ
سکتاہے؟ کیا اس کی نماز بارگاہ ایزدی میں قبول ہوگی؟
اگر کوئی شخص جماعت میں موجود لوگوں سے زیادہ قرآن جانتا ہو لیکن وہ داڑھی تراشتا ہو اور ایک مشت سے کم رکھتا ہو تو کیا وہ امامت کرسکتا ہے؟ (۲) میں نے صحیح مسلم اور صحیح نسائی میں حدیث دیکھی ہے کہ امامت کا مستحق وہ ہے جو اعلم بالقرآن و الحدیث ہو، یا جس نے پہلے ہجرت کی ہو، یا پھرجس کی عمر زیادہ ہو۔ براہ کرم، اس سلسلے میں وضاحت فرمائیں۔ نیز، اگر کوئی پوری داڑھی منڈاتا ہو تو اس کی امامت کے بارے میں کیا حکم ہے؟
کیا لیڈی کو سر کے بال کٹوانے چاہئے یا نہیں؟ اگر نہیں تو کیوں ؟ اگر ہاں ! توکیوں؟کیا سر کے بال کٹوانا گناہ ہے؟
344 مناظرمیں نے آج ایک حدیث سنی جس کا مفہوم ہے کہ اللہ تعالی اس بندے کو پسند نہیں فرماتے جس کا پائجامہ ٹخنے کو چھپاتا ہو․․․میری مجبوری یہ ہے کہ میرے ٹخنوں پر سفید داغ ہیں جو مجھے بھدے لگتے ہیں اور میں نمازمیں اسی وجہ سے اپنی پینٹ سے ٹخنوں کو چھپاتا ہوں۔ اوریہ سفید داغ صرف میرے ٹخنوں پر ہی ہیں۔یا اگر میں باہر بھی ہوں تو بھی اپنے اس عیب کو اپنی پینٹ سے چھپاتا ہوں۔ میری تمنا ہے کہ میں اپنی پینٹ سنت طریقہ سے پہنوں لیکن میری مجبوری ہے۔ میرے پیروں پر سفید داغ جو ہمارے معاشرہ میں صحیح نہیں سمجھے جاتے ہیں نہ ہی وہ مجھے دیکھنے میں صحیح لگتے ہیں۔ اگر میں اپنی پینٹ ٹخنوں سے نیچے پہنتا ہوں تو یہ داغ چھپ جاتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ اس مسئلہ میں آپ کیا فرماتے ہیں؟ مجھے کیا کرنا چاہیے؟ اگر میں اس مجبوری کی وجہ سے نماز میں اپنے ٹخنے چھپاتا ہوں تو کیا یہ درست ہے؟
427 مناظرکیا ہم الکوحل ملی ہوئی پرفیوم کا استعمال کرسکتے ہیں؟
307 مناظراسلام
میں مونچھ کا کیا حکم ہے؟ میں اس کے بارے میں پریشان ہوں۔ کیا مونچھ مکمل طور پر
صاف کی جانی چاہیے یا صرف چھوٹی کی جانی چاہیے؟ ہمارے علاقہ کے ایک عالم کی بہت
لمبی مونچھ ہے اوپر کے ہونٹ کے دونوں کناروں کی جانب۔اورانھوں نے کہا کہ وہ حضرت
عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی سنت پرعمل کررہے ہیں جو کہ اپنی مونچھ کے بال ہونٹ کے
قریب کھینچا کرتے تھے جب وہ گہری سوچ میں ہوتے تھے کسی چیز کے بارے میں اور اس سے یہ
بات نکالی گئی ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ ہونٹ کے دونوں طرف بال رکھتے
تھے۔ کیا صحیح ہے؟اس بارے میں ہمارے ماضی کے متقی لوگوں کا کیا عمل تھا جیسے محمود
حسن، انور شاہ کشمیری، اشرف علی تھانوی رحمہم اللہ؟ برائے کرم مجھے بہترین حکم
پانے میں مدد کریں ۔ نیز اس کی تائید میں کچھ گرافک بھی بھیجیں تاکہ یہ مسئلہ بہترین
طریقہ پر سمجھا جاسکے۔
نیچورل براون کلر میں مہندی ملاکر بالوں میں لگانا؟
2273 مناظر