• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 55518

    عنوان: میرے شوہر نے تین چار مہینے پہلے نیت کرکے داڑھی رکھی ہے، جس کمپنی میں ملازمت کرتے ہیں وہاں ان کو ذرا بھی سکون نہیں ہے، کافی طرح کی پریشانیاں ہیں ،

    سوال: میرے شوہر نے تین چار مہینے پہلے نیت کرکے داڑھی رکھی ہے، جس کمپنی میں ملازمت کرتے ہیں وہاں ان کو ذرا بھی سکون نہیں ہے، کافی طرح کی پریشانیاں ہیں ، انہوں نے ایک نئی کمپنی میں انٹریو دیا ہے، وہاں ان کا انتخاب ہوچکا ہے، لیکن انہوں نے میرے شوہر کو اپنی کمپنی پالیسی کے حساب سے داڑھی ہٹانے کے لیے کہا ہے، ایسی حالت میں انہیں کیا کرنا چاہئے؟ کیا ان حالتوں میں شریعت کے حساب سے داڑھی کٹوانے جیسی کوئی گنجائش ہے؟

    جواب نمبر: 55518

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1244-993/D=11/1435-U داڑھی رکھنا سنت موٴکدہ قریب واجب کے ہے اس کا کاٹنا اور منڈانا حرام گناہ کبیرہ ہے، جو لوگ اس کی عادت رکھتے ہیں وہ ہمہ وقت گناہ کبیرہ اور فعل حرام کی حالت میں رہتے ہیں۔ ایسے قبیح فعل کی اجازت کس طرح دی جاسکتی ہے، اچھے کام کا عزم اور پختہ ارادہ آئندہ آنے والی مشکلات کو آسان کردیتا ہے نہیں تو اجر وثواب او رآخرت کے ثمرات انشاء اللہ ملیں گے ہی، ہماری عملی کمزوری سے فائدہ اٹھاکر کمپنی ایسی پالیسی بناتی ہے ورنہ سردار (سکھ) اپنی داڑھی اور پگڑی کے ساتھ ہرجگہ ملازمت پاتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند