• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 46315

    عنوان: لباس كی كیفیات

    سوال: (۱) سنت لباس کی کیا سنتیں ہیں تاکہ ہمارا لباس بالکل آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق ہوجائے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پسندیدہ لباس کیا تھا؟(۲) شرٹ میں جو اوپر والی جیب لگائی جاتی ہے اس کی کوئی سنت ہے کہ دائیں طرف ہو یا بائیں طرف یا دونوں طرف؟بازو والی جیب کا کیا حکم ہے؟(۳) بعض حضرات سے سنا ہے کہ کرتے کی جو کالر ہوتی ہے وہ سنت کے خلاف ہے، لیکن یہ اب بہت عام ہے، اس کے بارے میں جواب دیں کہ کیا یہ واقعی سنت کے خلاف ہے؟(۴) پینٹ شرٹ کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کیوں کہ آفس میں اکثر اسی کو لازم کہا جاتاہے ؟ (۵) کیا بغیر آستین کی شرٹ سے نماز پڑھنا مکروہ ہے؟(۶) آج کل دیکھاگیا ہے کہ نماز پڑھتے وقت بعض دفعہ ستر کھل جاتاہے، خاص کر بہت چھوٹی شرٹ کی وجہ سے ، آپ بتائیں کہ پیچھے نماز پڑھنے والوں کی نماز میں کوئی فساد آئے گا؟ یا ہوجائے گی؟ یہ تو بڑا سنگین مسئلہ بنا ہوا ہے آج کل ۔ اللہ ہم سب کی حفاظت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 46315

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1132-255/B=8/1434 لباس کی کیفیات اور تفصیلات کے بارے میں قرآن وحدیث میں ہدایات نہیں ملتی ہیں، دنیا میں ہرملک اور ہرقوم کا علیحدہ علیحدہ لباس ہے، البتہ یہ اصول ضرور بتایا گیا ہے کہ لباس میں کسی خاص قوم کا مذہبی یا قومی لباس ہو تو اسے اپنانا اور ان کی مشابہت اختیارکرنا مسلمانوں کے لیے منع کیا گیا ہے، کرتا، لنگی، پاجامہ پہننا، چادر اوڑھنا یہ سب جائز لباس ہے، کرتے کی کالر اور جیب کی تفصیلات احادیث میں نہیں ملتی ہیں، پینٹ شرٹ صلحا کا لباس نہیں ہے، یہ فساق وفجار کا لباس ہے، بغیر آستین کی شرٹ سے نماز مکروہ ہوتی ہے، اگر کسی کا ستر نماز کی حالت میں ایک چوتھائی یا اس سے زیادہ کھل گیا تو اس کی نماز نہ ہوگی۔ پیچھے دیکھنے والوں کی نماز صحیح ہوگی۔ ان کی نماز میں کوئی فساد نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند