• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 35744

    عنوان: ناف اور گھٹنے کے درمیان ستر کو چھپانے کے سلسلے میں کیا حکم ہے؟مجھے بتایا گیا کہ ہر وقت ہر ایک کو اسے ڈھانپنا فرض ہے؟براہ کرم، وضاحت کریں کہ کیا کوئی اپنے گھروالوں جیسے بھائیوں اور دوستوں کے سامنے اس کوڈھانپے بغیر رہ سکتاہے؟ امام شافعی اور امام ابو حنیفہ کے مطابق مشورہ دیں۔

    سوال: ناف اور گھٹنے کے درمیان ستر کو چھپانے کے سلسلے میں کیا حکم ہے؟مجھے بتایا گیا کہ ہر وقت ہر ایک کو اسے ڈھانپنا فرض ہے؟براہ کرم، وضاحت کریں کہ کیا کوئی اپنے گھروالوں جیسے بھائیوں اور دوستوں کے سامنے اس کوڈھانپے بغیر رہ سکتاہے؟ امام شافعی اور امام ابو حنیفہ کے مطابق مشورہ دیں۔

    جواب نمبر: 35744

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 132=100-1/1433 جی ہاں! ناف سے لے کر گھٹنے تک ڈھانپنا فرض ہے یہ حصہ ستر میں داخل ہے، بھائیوں اور دوستوں کے سامنے اسے کھولنا جائز نہیں، حنفیہ کا یہی مسلک ہے۔ ”کتاب الفقہ علی المذاہب الاربع“ کے حاشیے میں شافعیہ کا بھی یہی مسلک درج ہے، البتہ ان کے یہاں ناف اور گھٹنے ستر میں داخل نہیں، الشافعیة قالوا: حد العورة من الرجل والأمة ما بین السرة والرکبة والسرة والرکبة لیستا من العورة وإنما العورة ما بینہما (مبحث ستر العورة في الصلاة: ۱/۱۷۲)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند