• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 27924

    عنوان: جس جگہ میں کام کرتاہوں اس جگہ داڑھی رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔ یہاں پر بہت سارے مسلمان بھائی کام کرتے ہیں لیکن کوئی داڑھی نہیں رکھتا ہے۔ کیا ہمارے لیے یہ جائز ہے کہ ہم جماعت کے ساتھ نمازادا کریں جب کہ میں امامت کروں بغیر داڑھی کے یا ہم کو تنہا تنہا پڑھنا چاہیے؟ نیز میرے بہت سارے ساتھیوں کو جمعہ کے لیے چھٹی نہیں ملتی ہے تو ان کے لیے کیا حکم ہے؟ یا ہم کام کرنے کی جگہ پر جمعہ کی نماز کا اہتمام کرسکتے ہیں چار پانچ لوگوں کے ساتھ اور ہم میں سے ایک خطبہ پڑھے اورنماز پڑھائے۔ ہم گوا میں ہیں اورایک ہوٹل کے لیے کام کرتے ہیں۔

    سوال: جس جگہ میں کام کرتاہوں اس جگہ داڑھی رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔ یہاں پر بہت سارے مسلمان بھائی کام کرتے ہیں لیکن کوئی داڑھی نہیں رکھتا ہے۔ کیا ہمارے لیے یہ جائز ہے کہ ہم جماعت کے ساتھ نمازادا کریں جب کہ میں امامت کروں بغیر داڑھی کے یا ہم کو تنہا تنہا پڑھنا چاہیے؟ نیز میرے بہت سارے ساتھیوں کو جمعہ کے لیے چھٹی نہیں ملتی ہے تو ان کے لیے کیا حکم ہے؟ یا ہم کام کرنے کی جگہ پر جمعہ کی نماز کا اہتمام کرسکتے ہیں چار پانچ لوگوں کے ساتھ اور ہم میں سے ایک خطبہ پڑھے اورنماز پڑھائے۔ ہم گوا میں ہیں اورایک ہوٹل کے لیے کام کرتے ہیں۔

    جواب نمبر: 27924

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1915=399-12/1431

     

    (۱) بہتر تو یہی ہے کہ آپ داڑھی رکھ لیں اللہ کی خوشنودی پیش نظر ہو، لوگوں کی پسند ناپسند معیار نہ ہو، کیونکہ امام اللہ تعالیٰ اور بندوں کے درمیان نمائندہ ہوتا ہے، نمائندگی کرنے والے کو کون سی شکل وصورت اختیار کرنی چاہیے، یہ آپ بھی سمجھتے ہیں، پھر بھی اگر آپ نے امامت کردیا یا دیگر اوصاف کے لحاظ سے جو زیادہ نیک وصالح ہو اس نے امامت کردیا تو نماز ادا ہوجائے گی اور تنہا تنہا پڑھنے سے جماعت کے ساتھ پڑھنا بہرحال بہتر ہے۔

    (۲) چار پانچ لوگ مل کر بھی جمعہ کا اہتمام کرسکتے ہیں، خطبہ پڑھ کر دو رکعت کی امامت کرلیں، مگر شرط یہ ہے کہ جس علاقہ (جگہ) آپ جمعہ کرنا چاہتے ہیں وہ شہر ہو یا مضافات شہر میں داخل ہو یا بڑے قصبہ یا بڑے گاوٴں کا حصہ ہو، چھوٹے گاوٴں یا غیرآباد جگہ میں جمعہ جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند