معاشرت >> لباس و وضع قطع
سوال نمبر: 2732
میری عمر ۲۸/ سال ہے، میر ی داڑھی اور سرکے کے اکثر بال خاکستری ہوگئے ہیں، میری شادی نہیں ہوئی ہے، کیا میں کالے رنگ کی ڈائی استعمال کرسکتاہوں۔ میں نے حنا استعمال کرنے کی کوشش کی مگر اس سے بالوں کی خاکستری نظر آجاتی ہے۔ براہ کرم، اس بارے میں مجھے مشورہ دیں۔
جواب نمبر: 273221-Oct-2023 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 41/ ج= 41/ ج
قدرتی کالے رنگ کا خضاب حرام ہے، حدیث شریف میں اس پر وعید آئی ہے قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یکون قوم یخضبون في آخر الزمان بالسواد کحواصل الحمام لا یریحون رائحة الجنة (أبوداوٴد، ج۲ ص۵۷۸) سیاہ خضاب کے علاوہ دوسرے رنگ کے خضاب جائز ہیں، البتہ مہندی یا کثم کا خضاب زیادہ مستحسن ہے حدیث میں ہے إن أحسن ما غیر بہ ھذا الشیب الحناء والکتم (أبوداوٴد: ج۲ص۵۷۸)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
برائے
کرم میری رہنمائی فرماویں کہ کیا کوئی مسلمان ٹی شرٹ (آدھی آستین ) میں نماز پڑھ
سکتاہے؟ کیا اس کی نماز بارگاہ ایزدی میں قبول ہوگی؟
کیا پاخانہ کے مقام کے ارد گرد اور عضو مخصوص کے نیچے جو بال ہوں ، اسے بھی صاف کرنا چاہیے؟
5266 مناظرمیرا سوال یہ ہے کہ اگر ایسی جرسی جو آدھی رانوں تک پہنچتی ہو اگر ایسی جرسی عورت نے پہنی ہوئی ہو اور پائجامہ بھی پہنا ہوجو تنگ نہ ہو بلکہ ڈھیلا ہو، اب اگر عورت بڑی چادر لے کر نماز پڑھنا چاہے تو پڑھ سکتی ہے یا ایسے کپڑوں میں نماز نہیں ہوتی؟ (۲) نماز میں بڑی چادر جب لیں تو کیا عورت کے ہاتھ نظر آنے ضروری ہیں یا نہیں ،کیوں کہ جب چادر لی جاتی ہے تو عموماً نماز میں ہاتھ نظر نہیں آتے بلکہ چادر میں چھپ جاتے ہیں تو کیا ایسی صورت میں نماز ہوجاتی ہے یا نہیں؟ دعا میں یاد رکھیں۔
2772 مناظرمیں
جین انجینئرنگ کالج میں لیکچرر ہوں۔ الحمد للہ میری شرعی داڑھی ہے ۔ اب میں حج پر
جانے کا ارادہ کررہا ہوں۔ میرے لیے دعا کریں۔میں نے اپنے دل میں نیت کی ہے کہ حج
کے بعد میں اسلامی لباس پہنوں گا کیوں کہ ابھی تو میں پینٹ اور شرٹ پہنتا ہوں۔
برائے کرم مجھ کو بتائیں کہ مجھ کو کیا ڈریس پہننا چاہیے جو کہ سنت سے زیادہ قریب
ہو کیوں کہ میں جانتا ہوں کہ جب میں اپنا ڈریس تبدیل کروں گا تو میرا نفس برا
محسوس کرے گا لیکن مجھ کو اللہ پر یقین کرنا ہے کیوں کہ یہ میرا بہت ہی چھوٹا قدم
ہے اس راستہ میں اپنا ایمان مضبوط بنانے کے لیے۔ میرے لیے اور میرے گھر والوں کے لیے
دعا کریں تاکہ میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق اپنی خواہش کو
پورا کرسکوں۔
حدیث ہے کہ [و شخص ازراہ تکبر اپنی ازار کو نیچے لٹکاتا ہے تو روز قیامت اللہ اس پر نظر نہیں ڈالیں گے] سوال یہ ہے کہ جس کے دل میں تکبر کا شائبہ تک نہ ہو اور اس کی ازار زمین سے اونچی ہو (زمین پر نہ لٹکتی ہو) لیکن ٹخنے سے نیچے ہو تو کیا اس کے لیے یہ جائز ہے، کیوں کہ اس نے تکبر کے طور پر تو اس کو نیچے نہیں کیا؟ اسلام سے پہلے عرب میں تو ازراہ تکبر کپڑا زمین پر لگتا تھا جس پر یہ حدیث وارد ہوئی۔ نماز کے دوران تو ہم اپنی شلوار ٹخنے سے تھوڑی اوپر کرلیتے ہیں۔
3975 مناظر