معاشرت >> لباس و وضع قطع
سوال نمبر: 21515
درج ذیل حدیث بتاتے ہیں کہ مرد کو چالیس دن کے اندر مونچھ کاٹنا چاہیے، کتنی مونچھ کا کاٹنا ضروری ہے ورنہ وہ مونچھ نہ کاٹ کر کے گناہ کا ارتکاب کرے گا؟عن أنس بن مالک قال: وقلت لنا في قص الشارب وتقلیم الأظفار وتنف الإبط وحلق العانة أن لا نترک أکثر من أربعین لیلة (مسلم: ۱/۱۲۹)
درج ذیل حدیث بتاتے ہیں کہ مرد کو چالیس دن کے اندر مونچھ کاٹنا چاہیے، کتنی مونچھ کا کاٹنا ضروری ہے ورنہ وہ مونچھ نہ کاٹ کر کے گناہ کا ارتکاب کرے گا؟عن أنس بن مالک قال: وقلت لنا في قص الشارب وتقلیم الأظفار وتنف الإبط وحلق العانة أن لا نترک أکثر من أربعین لیلة (مسلم: ۱/۱۲۹)
جواب نمبر: 21515
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 696=557-4/1431
مونچھ کے بارے میں کاٹنے اور مونڈنے دونوں طرح کا قول کتب فقہ میں آیا ہے: حلق الشارب بدعة وقیل: سنة (درمختار: ۹/۵۸۳، کتاب الحظر والإباحة، ط: زکریا دیوبند) مگر حدیث میں حلق کا لفظ نہیں بلکہ جزوا یا أحفوا کا لفظ آیا ہے، اس لیے اختلاف سے بچتے ہوئے قینچی سے اتنی باریک کاٹیں کہ وہ مونڈنے کے قریب ہوجائے: قال في الفتح: وتفسیر القص أن ینقص حتی ینتقص عن الإطار وہو بکسر الہمزة، ملتقی الجلدة واللحم من الشفة (شامي: ۲/۵۵۰، کتاب الحج، باب الجنایات، ط: سعید)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند