• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 20763

    عنوان:

    میں ڈیکن یونورسٹی میں تعلیم حاصل کررہاہوں۔ میں انگور کے کھیت میں کام کرتاہوں۔ میری ڈیوٹی یہ ہے کہ میں انگورکوکھیت سے اٹھاکر ٹوکڑیوں میں رکھتاہوں۔ اس کے لئے مجھے پیسے مل رہے ہیں۔ میں جانتاہوں کہ انگور کے کھیت کے مالک ان اانگوروں کو شراب فیکٹری میں لے جاتے ہیں ، ان سے شراب بنائی جاتی ہے۔ میں جانتاہوں کہ وہ اسی مقصد کے لیے انگور پیدا کرتے ہیں۔سوال یہ ہے کہ مجھے اپنی ڈیوٹی پر جو کمائی مل رہی ہے ، کیا وہ میرے لیے حلال ہے؟

    سوال:

    میں ڈیکن یونورسٹی میں تعلیم حاصل کررہاہوں۔ میں انگور کے کھیت میں کام کرتاہوں۔ میری ڈیوٹی یہ ہے کہ میں انگورکوکھیت سے اٹھاکر ٹوکڑیوں میں رکھتاہوں۔ اس کے لئے مجھے پیسے مل رہے ہیں۔ میں جانتاہوں کہ انگور کے کھیت کے مالک ان اانگوروں کو شراب فیکٹری میں لے جاتے ہیں ، ان سے شراب بنائی جاتی ہے۔ میں جانتاہوں کہ وہ اسی مقصد کے لیے انگور پیدا کرتے ہیں۔سوال یہ ہے کہ مجھے اپنی ڈیوٹی پر جو کمائی مل رہی ہے ، کیا وہ میرے لیے حلال ہے؟

    جواب نمبر: 20763

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 439=439-4/1431

     

    اگر آپ کا کام صرف اتنا ہے کہ انگور کو کھیت سے اٹھاکر ٹوکریوں میں رکھنا ہے تو فی نفسہ یہ کام ناجائز نہیں ہے اور نہ تنخواہ پر حرام ہونے کا حکم ہے، البتہ جب کہ بالیقین آپ کو معلوم ہے کہ کھیت کا مالک انگوروں کو شراب فیکٹری میں لے جاتا ہے جس سے شراب تیار کی جاتی ہے اور وہ اسی مقصد کے لیے انگور پیدا کرتا ہے تو اعلیٰ درجہ کا تقویٰ یہ ہے کہ آپ اس کام میں مالک کا تعاون نہ کریں اور دوسرا حلال بے غبار کام تلاش کرلیں اگر مشقت نہ ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند