• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 19731

    عنوان:

    عقیق کے مبارک ہونے کے سلسلے میں دج ذیل حدیث کا کسی صحیح حدیث کی کتاب سے حوالہ دیں۔ درج ذیل عبارت شامی کی ہے۔ تختم بعقیق، وقال تختموا بالعقیق فإنہ مبارک، ولأنہ لیس بحجر إذ لیس فیہ ثقل الحجر (الشامي: ۵:۲۲۹)

    سوال:

    عقیق کے مبارک ہونے کے سلسلے میں دج ذیل حدیث کا کسی صحیح حدیث کی کتاب سے حوالہ دیں۔ درج ذیل عبارت شامی کی ہے۔ تختم بعقیق، وقال تختموا بالعقیق فإنہ مبارک، ولأنہ لیس بحجر إذ لیس فیہ ثقل الحجر (الشامي: ۵:۲۲۹)

    جواب نمبر: 19731

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 338=267-3/1431

     

    مذکورہ حدیث متعدد کتب احادیث میں مختلف طرق سے مروی ہے، مرقاة شرح مشکاة میں ملا علی قاری علیہ الرحمة نے ان تمام کتب احادیث کا ذکر کرنے کے بعد لکھا ہے کہ اس حدیث کے کثرت طرق سے مروی ہونے کی وجہ سے پتہ چلتا ہے کہ اس کی کچھ اصل ہے۔ ?ففي المرقاة قلت -أي علي القاري-: حدیث تختموا بالعقیق فإنہ مبارک رواہ العقیلي في الضعفاء وابن لال فيمکارم الأخلاق، والحاکم في تاریخہ والبیہقي والخطیب وابن عساکر والدیلمي في مسند الفردوس عن عائشة رضي اللہ تعالی عنہا وکثرة الطرق، تدل علی أن الحدیث لہ أصلٌ مرقاة شرح مشکاة، ۸:۲۴۹، اشرفی، باب الخاتم) لہٰذا فضائل کے باب میں اس حدیث کے معتبر ماننے میں کوئی حرج نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند