• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 160251

    عنوان: لوگوں كے سامنے بغیر كرتے وبنیان كے رہنا؟

    سوال: (۱) مرد اپنا جسم ناف کے اوپر کا پورا کھول کر (یعنی بنا بنیان کے) دوسرے مردوں کے سامنے رہتا ہے، یہ عمل کیسا ہے؟ کیا ایسا کرنا جائز ہے یا پھر حرام ہے؟ (۲) ناف سے اوپر پورا جسم کھول کے رہنا دوسرے مردوں کے سامنے کیا سنت سے ثابت ہے؟ برائے مہربانی پوری وضاحت کے ساتھ تفصیل سے بتائیں۔

    جواب نمبر: 160251

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:951-813/sd=8/1439

    اللہ تعالی نے قرآن کریم میں ارشاد فرمایا ہے : یا بنی آدم قد أنزلنا علیکم لباسا یواری سوآتکم و ریشا ( اعراف : ۲۶) اے اولاد آدم ! ہم نے تمھارے لیے لباس پیدا کیا ، جو تمھارے ستر کو بھی چھپاتا ہے اور تمھارے بدن کے لے موجب زینت بھی ہے ، یعنی : ستر چھپانے کے لیے تو صرف مختصر سا لباس کافی تھا؛ مگر اللہ تعالی نے اس سے زیادہ لباس عطا فرمایاتاکہ اس کے ذریعے زینت اور جمال حاصل کیا جائے ،اپنی ہیئت کو شائستہ بنایا جائے ، اگر کوئی شخص صرف ناف سے گھٹنوں تک کا حصہ چھپالے ، تو اس میں ستر پوشی یقینا حاصل ہوجائے گی اور کراہت کے ساتھ نماز بھی ہوجائے گی ؛ مگر اس طرح لباس پہن کر دوسرے مردوں کے سامنے رہنا شائستگی کے خلاف ہوگے ، حضور صلی اللہ علیہ وسلم بھی بدن چھپائے رکھتے تھے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند