• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 15143

    عنوان:

    میرے ایک رشتہ دار کے لڑکے کی اگلے ماہ شادی ہورہی ہے او رقریبی تعلقات کی وجہ سے میں اس کو سونے کی ایک انگوٹھی تحفہ میں دینا چاہتاہوں۔برائے کرم مجھ کو مشورہ دیں کہ کیا سونے کی انگوٹھی اسلام میں جائز ہے یا نہیں؟ او رمجھ کو یہ بھی بتائیں کہ لینے والا شخص اس تحفہ کو قبول کرسکتاہے یا نہیں؟اگر یہ قبول کیا جاسکتا ہے تو برائے کرم مجھ کو حدیث سے حوالہ عنایت فرماویں۔

    سوال:

    میرے ایک رشتہ دار کے لڑکے کی اگلے ماہ شادی ہورہی ہے او رقریبی تعلقات کی وجہ سے میں اس کو سونے کی ایک انگوٹھی تحفہ میں دینا چاہتاہوں۔برائے کرم مجھ کو مشورہ دیں کہ کیا سونے کی انگوٹھی اسلام میں جائز ہے یا نہیں؟ او رمجھ کو یہ بھی بتائیں کہ لینے والا شخص اس تحفہ کو قبول کرسکتاہے یا نہیں؟اگر یہ قبول کیا جاسکتا ہے تو برائے کرم مجھ کو حدیث سے حوالہ عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 15143

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1376=270tl/1430

     

    مرد کے لیے سونے کی انگوٹھی پہننا جائز نہیں: عن علي رضي اللہ عنہ قال: نہی رسول اللہ صلی اللہ عیہ وسلم عن لبس القسي والمعصفر وعن تختم الذہب وعن قراء ة القرآن في الرکوع (مشکاة: ۲/۳۷۸) عورت کے لیے اس کی ا جازت ہے، جہاں تک ہدیہ دینے کا مسئلہ ہے تو ہدیہ دیا جاسکتا ہے، اور وہ شخص اس کو قبول بھی کرسکتا ہے، البتہ اس کے لیے خوداستعمال کرنا جائز نہیں، اپنی بیوی کو پہناسکتا ہے: عن علي قال: أھدیت لرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حلة سیراء فبعث بھا إلي فلبستہا فعرفت الغضب في وجہہ فقال: إني لم أبعث بھا إلیک لتلبسہا إنما بعثت بہا إلیک لتشقہا خمرًا بین النساء (مشکاة: ۳۷۴)پتہ چلا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے جوڑے کے ہدیہ کو بھی قبول فرمالیا جس کا پہننا مردوں کے لیے جائز نہیں تھا اور عورتوں کے پہننے کی اجازت تھی، یہی حال سونے کی انگوٹھی کے ہدیہ کا ہے اس کا ہدیہ دینا اور قبول کرنا دونوں جائز ہے، البتہ مرد کے لیے خود اسکا استعمال کرنا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند