معاشرت >> لباس و وضع قطع
سوال نمبر: 145901
جواب نمبر: 145901
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 132-103/D=2/1438
(۱) ڈاڑھی ایک مشت کے بہ قدر سنت ہے، ایک بالشت کے بہ قدر نہیں، اور جس طرح سامنے سے ایک مشت کے بہ قدر سنت ہے، اسی طرح دائیں بائیں جانب سے بھی۔ پھر اگر غالب گمان ہے کہ امام صاحب ڈاڑھی کاٹتے ہیں، تو انہیں متوجہ کردیں ورنہ بلا وجہ شبہ نہیں کرنا چاہئے۔
(۲) رکوع میں کمر کو برابر رکھنا سنت ہے، بلاعذر ترک نہیں کرنا چاہئے، جب امام صاحب کہہ رہے ہیں کہ انہیں عذر ہے، تو ان کی بات کا اعتبار کرنا چاہئے، خواہ مخواہ شبہ نہیں کرنا چاہئے اگر امام صاحب بلاعذر ایسا کرتے ہیں تو وہ گنہ گار ہوں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند