• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 13515

    عنوان:

    حضرت ہماری مسجد کے امام صاحب چھٹی میں جاتے ہیں تو ایک لڑکا جو کہ صرف حافظ ہے جس کی عمر اٹھارہ سال ہے وہ داڑھی نکال دیتا ہے اس کی داڑھی نہیں ہے۔ حضرت داڑھی نکالنا کبیرہ گناہ ہے۔ اور جس کی داڑھی نہیں ہوتی اس کے فرشتے چوبیس گھنٹے بھی گناہ لکھتے رہتے ہیں (اس مسئلہ کی بھی وضاحت کریں)؟ تو ایسے امام کے پیچھے وہ مقتدی جن کی داڑھی ہو او رشرعی لباس ہو اور قرآن بھی تجوید کے ساتھ پڑھتا ہو اس کی نماز کیسے ہو سکتی ہے؟ کیا اسے دوبارہ پڑھنا ہے؟ دوسری مسجد نہیں ہے۔ حضرت اس کی وضاحت کریں۔ اور ایک امام جس کا وضو بالکل ٹھیک نہیں ہے مثلاً منھ دھوتے وقت بار بار کلی کرکے صرف بھیگا ہاتھ منھ پر پوچھ لیتے ہیں اور سنتیں بھی ادا نہیں کرتے ۔ حضرت میں شرکیہ الفاظ نہیں کررہا ہوں بلکہ یہ دیکھ کر نماز پڑھنے میں کراہت آتی ہے کیا کروں وضاحت کریں۔

    سوال:

    حضرت ہماری مسجد کے امام صاحب چھٹی میں جاتے ہیں تو ایک لڑکا جو کہ صرف حافظ ہے جس کی عمر اٹھارہ سال ہے وہ داڑھی نکال دیتا ہے اس کی داڑھی نہیں ہے۔ حضرت داڑھی نکالنا کبیرہ گناہ ہے۔ اور جس کی داڑھی نہیں ہوتی اس کے فرشتے چوبیس گھنٹے بھی گناہ لکھتے رہتے ہیں (اس مسئلہ کی بھی وضاحت کریں)؟ تو ایسے امام کے پیچھے وہ مقتدی جن کی داڑھی ہو او رشرعی لباس ہو اور قرآن بھی تجوید کے ساتھ پڑھتا ہو اس کی نماز کیسے ہو سکتی ہے؟ کیا اسے دوبارہ پڑھنا ہے؟ دوسری مسجد نہیں ہے۔ حضرت اس کی وضاحت کریں۔ اور ایک امام جس کا وضو بالکل ٹھیک نہیں ہے مثلاً منھ دھوتے وقت بار بار کلی کرکے صرف بھیگا ہاتھ منھ پر پوچھ لیتے ہیں اور سنتیں بھی ادا نہیں کرتے ۔ حضرت میں شرکیہ الفاظ نہیں کررہا ہوں بلکہ یہ دیکھ کر نماز پڑھنے میں کراہت آتی ہے کیا کروں وضاحت کریں۔

    جواب نمبر: 13515

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1025=974/ب

     

    داڑھی رکھنا ہرمسلمان پر واجب ہے، اور اس کا منڈانا اور کتروانا (جبکہ ایک مشت سے کم ہو) حرام ہے، ایسا کرنے والا فاسق و گنہ گار ہے، اور فاسق کی اذان وامامت مکروہ تحریمی ہے، البتہ اس کے پیچھے اقتداء کرنے سے نماز واجب الاعادہ نہیں ہے بلکہ تنہا نماز پڑھنے سے بہتر ہے: وفي الدر المختار ویکرہ إمامة عبد ․․․ وفاسق (الدر المختار: ۱/۵۵۹) صلی خلف فاسق أو مبتدع نال فضل الجماعة وقال الشامي تحتہ (قولہ نال فضل الجماعة أولی من الانفراد لکن لا ینال کما ینال خلف تقي ورع (درمختار: ۱/۵۶۲) وکذا في کفایة المفتي: ۳/۷۹-۹۹ دارالاشاعت وفتاویٰ دارالعلوم:۳/۲۲۶،آپ کے مسائل اور ان کا حل: ۷/۱۱۹، کتب خانہ نعیمیہ) میں ہے کہ داڑھی منڈانے سے گناہ ایسا ہوتا ہے کہ سوتے جاگتے ہرحال میں آدمی کے ساتھ رہتا ہے، اس لیے امام صاحب کو اس بابت سمجھانے کی کوشش کی جائے، اگر اپنی حرکت سے باز آگیا تو اچھی بات ہے ورنہ کسی امام باشرع کو امامت کے لیے رکھ سکتے ہیں، اگر امام صاحب وضو کرتے وقت صرف بھیگے ہاتھ کو منھ پر پوچھ لیتے ہیں تو امام صاحب کا وضو صحیح نہیں ہوا، اور جتنی بھی نمازیں اس حالت میں امام صاحب نے پڑھائی ہیں، سب واجب الاعادہ ہیں، باقاعدہ چہرہ کا دھونا وضو میں فرض ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند