• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 69838

    عنوان: اللہ کی راہ میں مال خرچ کرنا

    سوال: میں نے اپنا بزنس دو سال پہلے شروع کیا تھا اور یہ آن لائن سیلنگ بزنس (selling business) تھا اور اس وقت میں نے سوچاتھا کہ کچھ متعین رقم پر آرڈر میں اللہ کی راہ میں خرچ کروں گا، اور میں ایسا کرتا رہا لیکن پھر بعد میں competition (مقابلہ) بہت زیادہ ہوگیا اور منافع فیصدبہت زیادہ گر گیا جس کی وجہ سے وہ رقم نکالنا میرے لیے مشکل ہوگئی، لیکن میں کچھ پیسے اس میں سے اسی نیت کی بنیاد پر خرچ کرتا ہوں لیکن وہ جو درحقیقت میں نے سوچا تھا شروعات میں وہ پورا نہیں کر پارہا ہوں، اب ایک بات جو میرے ذہن میں آتی ہے کہ میں نے جو پہلے فیصلہ کیا تھا اس کو پورا نہیں کر پارہا ہوں توایک خواہش ہمیشہ رہتی ہے میرے ذہن میں، اس کے کفارے کی سبیل ہو سکتی ہے؟

    جواب نمبر: 69838

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1490-1504/L37=2/1438
    اگر آپ نے صرف دل میں ارادہ کیا تھا باقاعدہ طور پر آپ نے نذر نہیں مانی تھی تو ہرآرڈر پر متعین رقم نکالنا آپ پر لازم نہیں لیکن چونکہ آپ نے ایک کارِ خیر کا ارادہ کیا تھا اس لیے حسب سہولت جتنا ہوسکے نکال دیا کریں اور کبھی کسی وجہ سے نہ نکال سکیں تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے، اس کا کوئی کفارہ نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند