• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 66554

    عنوان: نیٹ ورکنگ مارکٹنگ کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟

    سوال: کمپنی کا طریقہ کار ، کمپنی کا ایجنٹ بننے کا حکم ،سوال…کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہم DXN نامی ایک کمپنی میں بحیثیت ڈسٹری بیوٹر کام کر رہے ہیں جو ملائیشین کمپنی ہے اور 156 ممالک بشمول سعودی عرب اور دیگر اسلامی ممالک میں کام کررہی ہے جومختلف بیماریوں کے لیے Mushroom( کھمبی) سے دوائیاں تیار کرتی ہے جو اپنی پروڈکٹس خود تیار کرتی ہے ( کھمبی اگانے سے پیکنگ تک) جس میں کسی قسم کے ٹی وی یا اخبار میں اشتہار نہیں دیے جاتے اور کسی ہول سیلر کے ذریعے بھی سپلائی نہیں کرتے ،بلکہ ڈائریکٹ ڈسٹری بیوٹر تک پہنچاتے ہیں اور پیسے اشتہارات میں لگانے کے بجائے اپنے ڈسٹری بیوٹرمیں تقسیم کرتے ہیں۔ کمپنی کہتی ہے کہ آپ ایک چھوٹی سی خریداری سے ہمارے ڈسٹری بیوٹر بن سکتے ہیں، جس میں آپ کو کمپنی اپنی پروڈکٹ، کمپنی کا فولڈر، معلوماتیسی ڈی، ویلکم لیٹر اور کمپنی کا کارڈ دیتی ہے ۔کمپنی کہتی ہے کہ آپ پہلے خود پروڈکٹس استعمال کریں کہ آیا یہ فائدہ مند ہے یا نہیں؟ مطمئن ہونے کے بعد آپ دوسروں کو بتائیں۔ اگر کسی کو کوئی بیماری ہے ، جیسے کینسر، دل کی بیماری، شوگر اور ان جیسی تمام بیماریوں کا اپنے ذریعے علاج کراسکتے ہیں اور فائدہ حاصل کر سکتے ہیں او راگر کوئی بیروز گار ہے یا کم آمدن سے پریشان ہے تو آپ ان کو بھی اپنے ساتھ شامل کراسکتے ہیں اور جس میں کوئی ٹائم کی پابندی نہیں، آپ فل ٹائم بھی کر سکتے ہیں پارٹ ٹائم بھی۔ اگر کوئی ممبر کسی مریض کا علاج کروانا چاہتا ہے تو پہلے مریض کو ڈاکٹر سے یا کسی سینٹر سے چیک کرواتا ہے او رڈاکٹر سینٹر کی تجویز کردہ پروڈکٹ مریض کو اپنے کارڈ کے ذریعے دلواتا ہے ۔ DXN میں ڈاکٹر بھی موجود ہوتے ہیں او رڈاکٹر فری چیک اپ کرتا ہے ، صرف مریض کو دوائیوں کے پیسے دینے پڑتے ہیں اوراگر کوئی کام کرنا چاہتا ہے DXN کا Distributor بن کر تو اس کو یہ سارا طریقہ کار بتایاجاتا ہے اگر وہ راضی ہو جاتا ہے تو اس کو ممبر بنایا جاتا ہے اگر وہ راضی نہیں ہوتا تو کوئی زور زبردستی نہیں کرتا او رکمپنی ہفتے میں دو سے تین بار نئے آنے والوں کو ٹریننگ بھی دیتی رہتی ہے ، جس میں مارکیٹنگ کرنے کا طریقہ پروڈکس کی معلومات او ربیماریوں کے بارے میں بتایا جاتا ہے ٹرینر پاکستانی بھی ہوتے ہیں اور دیگر ملکوں کے بھی ہوتے ہیں جس میں ملیشیاء اور سعودی عرب کے ٹریز سر فہرست ہیں۔ کمپنی کا بونس دینے کا طریقہ آپ نے پہلی بار کمپنی سے خریداری کی اور 6%کے حصے دار بن گئے مثال کے طور پر ایک پروڈکٹ کی قیمت ہے 1500 اور اس کے پوائنٹ ہیں 20 اور سیل Value ہے 8.45 امریکی ڈالراب اس کی جو سیل Value ہے اس کا 6% آپ کو ملے گا، ہر پروڈکٹ کی الگ الگ قیمت اور سیل Value ہے ، جیسے جیسے آپ کے پوائنٹ پروڈکٹ کو سیل کرنے کی وجہ سے بڑھتے جائیں گے ، آپ کے بونس کا پرسنٹیج بھی بڑھتا جائے گا او رکمپنی ایک ٹارگٹ دیتی ہے کہ آپ نے 100 پوائنٹ ہر مہینے کرنے ہیں اگر 100 پوائنٹ آپ نہیں کر سکے تو آپ کو بونس نہیں ملے گا۔ پوائنٹ(PV) اور پرسنٹیج کی تفصیل 81PV سے 299PV تک 6% سیل Value بونس 300 سے 999 تک 9% 1000 سے 1999 تک 12٪ 2000 سے 3249 تک 15٪ 3250 سے 4449 تک 18٪ 4500 تک(Star Agent) 25% یہاں کمپنی ایک عہدہ دیتی ہے (اسٹار ایجنٹ) اگر اس کے علاوہ اور ترقی کرنا چاہتے ہیں تو اپنی ٹیم بنا کر اور آگیجاسکتے ہیں اگر آپ نے اپنے ساتھ کسی کو شامل کر لیا تو وہ جتنے پوائنٹ کرے گا اس کو بونس نہیں بلکہ اس کے پوائنٹ آپ کو بھی ملیں گے Group Point کی صورت میں ٹیم کی تفصیل آپ کے Team Members جتنے پوائنٹ کریں گے اتنے ہی آپ کے پاس add ہو جائیں گے ، مگر جب تک آپ کے ذاتی 100 پوائنٹ نہیں ہوں گے ، آپ کو بونس نہیں ملے گا۔ یہ ہے ہماری کمپنی کا طریقہ کار۔ برائے مہربانی راہ نمائی فرمائیں کہ یہ کار وبار کا طریقہ اسلام میں جائز ہے کہ نہیں؟

    جواب نمبر: 66554

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1215-1190/L=01/1438 فی نفسہ کمپنی سے جُڑ کر کام کرنے اور خریداری کی زیادتی کے سبب زیادہ سے زیادہ مراعات حاصل کرنے میں مضایقہ نہیں، اسی طرح اگر کمپنی زیادہ خریداری پر بونس پوائنٹ دے تو اس کے لینے میں بھی کوئی حرج نہیں یہ کمپنی کی طرف سے تبرع اور انعام شمار ہوگا؛ البتہ اس کاروبار میں کسی کو شامل کرنے کی صورت میں اس کی خریداری کا بونس خود اس کو نہ مل کر شامل کرنے والے کو ملنا یہ شرعی اصول کے خلاف ہے بالعموم اس طرح کی کمپنیوں کا طریقہ کار مخلوط جائز و ناجائز پر مشتمل ہوتا ہے اور ان کے ساتھ مل کر کام کرنے میں آدمی اصولِ شرع کی رعایت نہیں کر پاتا اس لیے احتیاط بچنے میں ہی ہے باقی اگر کوئی جُڑ کر کام کرے اور خلافِ شرع امور سے اجتناب کرے تو اس طرح کام کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند