معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 6245
میں افغانستان میں انٹر نیٹ سروس مہیا کرانے کے بارے میں سوال کرنا چاہتا ہوں۔ کیا یہ کاروبارمسلمانوں کے لیے اسلام میں جائز ہے؟ براے کرم مجھے شریعت کی روشنی میں ہدایت دیں۔
میں افغانستان میں انٹر نیٹ سروس مہیا کرانے کے بارے میں سوال کرنا چاہتا ہوں۔ کیا یہ کاروبارمسلمانوں کے لیے اسلام میں جائز ہے؟ براے کرم مجھے شریعت کی روشنی میں ہدایت دیں۔
جواب نمبر: 624501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 773=721/ ل
فی نفسہ اس کاروبار میں کوئی ممانعت نہیں ہے، البتہ اگر کسی کے بارے میں یہ پتہ چل جائے کہ یہ غلط استعمال کرے گا تو پھر اس کو استعمال کی اجازت دینا ناجائز ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
جنید جمشیدپاکستانی
سنگر تھے اور ماشاء اللہ اب ہدایت پاکر دین کی طرف راغب ہیں۔ اور تبلیغی جماعت کا
حصہ ہیں۔ وہ ساتھ ساتھ اپنا کپڑوں کا کاروبار بھی کرتے ہیں۔ اور ان کے تمام کپڑے
اتنے مہنگے ہوتے ہیں کہ صاف پتہ چلتا ہے کہ یہ زائد منافع خوری ہے۔ حالانکہ آگے وہی
کپڑے خود بنوائیں تو آدھی قیمت میں بن جائیں۔ تو کیا یہ جائز ہے اسلام میں کہ اپنی
مرضی کے مطابق منافع لیا جائے؟ میرے خیال میں زائد منافع خوری غلط ہے۔
حکومت کی طرف سے کاروباری لون کا حکم کیا ہے ؟
5287 مناظرہم سوڈا واٹر (مشروبات کے مختلف ذائقے) بنانے کا کاروبار کرتے ہیں۔ سوڈا واٹر میں شکر کے ساتھ رفوفہ(میٹھے کی ایک قسم ) استعمال کرتے ہیں۔ ۵/گرام رفوفہ ایک کلوگرام شکر کی جگہ استعمال کرتے ہیں، یعنی کہ ۲۵/فیصد شکر اور ۷۵/فیصد رفوفہ ملاکرکے سوڈا واٹر تیار کرتے ہیں۔ اگر ۱۰۰/فیصدشکر استعمال کریں تو زیادہ بچت نہیں ہوتی۔اور بقول رفوفہ بیچنے والوں کے رفوفہ صحت کے لیے مضر نہیں ہے۔ کیا ہمارا یہ عمل ملاوٹ کے زمرے میں تو نہیں آتا ہے؟ کیا یہ آمدنی ہمارے لیے جائز ہے؟
3078 مناظرمارکیٹ ریٹ سے كئی گنا زیادہ قیمت میں بیچنا؟
4741 مناظرہمارا
چاول کا کاروبار ہے۔ ہم سندھ سے چاول خرید کر کراچی میں فروخت کرتے ہیں۔ ہمارے پاس
قبضے میں چاول نہیں ہوتے ہم خریدنے والوں سے یہ کہتے ہیں کہ مثال کے طور پر [ہم آپ
کو چالیس روپیہ میں پندرہ ہزارکلوگرام چاول دیں گے] ۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا ان الفاظ
کے بولنے سے [وعدہ] ہوتا ہے یا [سودا]؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ وعدہ ہے۔ مگر
مارکیٹ کی صورت حال یہ ہے کہ اگر وعدہ پورا نہیں کرپاتا تو ریٹ بڑھ جانے پر فرق
لیتے ہیں۔ مثلاً اگر بات چالیس روپیہ میں ہوئی تھی مگر دو دن بعد مارکیٹ میں وہی
چیز بیالیس روپیہ کی ہوتی ہے اور میں کسی معقول وجہ سے وعدہ نہیں پورا کرسکتاتو دو
پیہ فرق ہر کلو پر مجھ سے خریدار مانگے گا۔ کیا یہ صحیح ہے؟
میرے پاس پیسے ہیں میں ان سے پونڈ یا ڈالر خریدنا چاہتا ہوں اپنے پاس رکھنے کے لیے۔ اور ان سے منافع حاصل کرنے کے لیے ان کو ایک سال کے بعد کیش کرانے کا سوچ رہا ہوں۔ کیا یہ اسلام میں جائز ہے؟
4102 مناظرلاک ڈاؤن میں گورمنٹ کے مقررہ وقت کے بعد بھی دکانیں اور کاروبار کھلا رکھنا کیسا ہے؟
4009 مناظرمذكورہ صورت میں بیس ہزار كا حق دار كون ہے؟
4804 مناظر