• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 607939

    عنوان:

    قرض کی وصولی حوالہ کرنے کی اجرت دینا؟

    سوال:

    سوال : میں شفیع الرحمن افغانستان سے تعلق رکھتا ہوں اور دارالعلوم دیوبند میں پڑھائی بھی کی۔میں ایک سوال پوچھنا چاہتا ہوں۔سوال یہ ہے کہ ایک ادمی کا ایک عرب کیساتھ کیس چل رہا تھا اور محکمہ نے اجنبی کے حق میں فیصلہ سنایا۔عربی نے پیسا محکمہ میں جمع بھی کیا لیکن افغانی نے بہت کوشش کی پیسو نکالنے کی۔لیکن نہ ہو سکا۔آخر کار اس افغانی نے کیس ایک پاکستانی پر بیچ لیا۔اس مقدار سے کم پیسو پر جو پیسے محکمہ میں پڑھے ہے ۔کیا پاکستانی اس کو خرید سکتا ہے ؟اجیبو توجرو۔۰۰۹۷۱۵۵۹۰۷۴۴۰۲ واٹس ایپ بھی اس نمبر پر ہے ۔

    جواب نمبر: 607939

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 492-395/D=05/1443

     افغانی (اجنبی) کے حق میں فیصلہ ہوا پس وہ پیسوں کا حقدار اور مستحق ہوگیا لیکن وصولیابی میں کچھ رکاوٹ ہے ایسی صورت میں افغانی کا اپنی واجب الوصول رقم کو کم رقم کے بدلے پاکستانی کے ہاتھ فروخت کرنا سودی معاملہ ہوگا جو کہ حرام ہے، سود لینا اور دینا دونوں حرام ہے۔

    البتہ افغانی اگر یہ صورت اختیار کرلے کہ واجب الوصول رقم کے بقدر یا زیادہ پاکستانی سے رقم قرض لے لے اور محکمہ سے وصول کرنا اس کے حوالہ کردے کہ وصول کرکے وہ اپنا قرض چکتا کرلے اور وصول کرنے کے حق الخدمت کے طور پر کچھ رقم پاکستانی کو مزید دیدے، اس کی گنجائش ہے۔ کما حققہ الشیخ اشرف علی التھانوی فی امداد الفتاوی: 3/322، کتاب الحوالہ)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند