• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 607588

    عنوان:

    کمپنی کے ملازم کا، اپنی دکان کا سامان کمپنی کے ہاتھ بیچنا

    سوال:

    زید ایک کمپنی میں ملازمت کرتے ہوئے اپنا ایک الگ سے آرسی(RC) لیکر کاروبار کرتا ہے اور جس جگہ ملازم ہے اس کمپنی کو تھوڑا سا منافع رکھ کر مال فروخت کرتا ہے ، کیا ایسا کرنا جائز ہے ؟ برائے کرم جواب ارسال فرما کر رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 607588

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:214-105/B-Mulhaqa=5/1443

     اگر کمپنی کی طرف سے خریداری کا واسطہ کوئی اور بنتا ہے تو صورت مسئولہ میں اس ملازم کے لیے اپنی دکان کا سامان کمپنی کے ہاتھ نفع کے ساتھ فروخت کرنا شرعا جائز ہے ،اگرکمپنی کی طرف سے یہی ملازم خریداری کرنے کا مکلف ہے اور یہ دوسری جگہ کے بہ جائے اپنی ہی دکان سے سامان خریدتا ہے تواس کااپنی کمپنی میں سامان فروخت کرنا شرعا جائز نہیں ہے ؛ کیوں کہ اس صورت میں یہ شخص وکیل بالشراء ہے اور وکیل بالبیع والشراء کے لیے خود سے معاملہ کرنا شرعا جائز نہیں ہے ۔ واضح رہے کہ ملازم کے لیے اوقات ملازمت میں کوئی اور کام کرنا شرعا جائز نہیں ہے ۔

    المادة 1488 - (لوباع الوکیل بالشراء مالہ لموکلہ لا یصح) . لیس للوکیل بالشراء أن یشتری للموکل أربعة أنواع من الأموال:1 - لیس للوکیل بالشراء أن یشتری مالہ لموکلہ، یعنی لو اشتری الوکیل بالشراء مال نفسہ لموکلہ لا یصح شراؤہ، ولو قال: لہ: اشتر مال نفسک لی؛ لأن الشخص الواحد لیس لہ أن یتولی طرفی العقد انظر شرح المادة (167) ․ (درر الحکام فی شرح مجلة الأحکام 3/ 599،الناشر: دار الجیل) نیز دیکھیں: بہشتی زیور اختری،5/35)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند