• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 606819

    عنوان:

    بیع میں مشروط سودی معاملہ کرنا؟

    سوال:

    سوال : میرا سوال یہ ہے کہ(۱) ایک زمین کا کام ہے اسمیں ۲پارٹنر ہیں اور زمین قسطو پر بیچنے کا ارادہ ہے اسمیں ایک شرط ایسی لگارہے ہیں کہ جو مشتری قسطو ں پر زمین لیگا اگر و ہ چند قسطیں دینے کے بعد چھ مہینے تک لگاتار قسطیں نہیں دی پایا تو اسکی زمین واپس با یع لے لیگا اور اسکے دیے ہوئے پیسے جو ہیں وہ اسکو ۲سال کے بعد دیے جائیں گے اور ان پیسوں میں سے ۲۰پر سینٹ رقم کاٹ لی جائگی تو کیا یہ رقم کاٹنا جا یز ہے اور اگر یہ شرط لگاکر کام شروع کر دیا گیا تو اسکا پیسہ حلال ہوگا یا نہیں کیوں کہ جو دوسرا پارٹنر ہے وہ غیر مسلم ہے وہ اس شر ط کے بنا کام نہی کرنا چاہتا ہے تو اس صو رت میں میرے لیے کے حکم ہے (۲) اور ایک شرط یہ لگا رہے ہیں کے جو مشتر ی زمین لیگا اگر وہ چند قسطیں دینے کے بعد مر گیا تو باقی پیسے معاف کیا یہ شرط جا ئزہے ؟

    جواب نمبر: 606819

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 25-72/B-Mulhaqa=04/1443

     وفات پاجانے کی صورت میں بقیہ قسطیں معاف کردینے میں تو کوئی حرج نہیں ہے، یہ بائع کی طرف سے تبرع ہوگا؛ لیکن اول الذکر شرط کہ اگر چند قسطیں دینے کے بعد چھ مہینے تک لگاتار قسطیں نہیں دے پایا تو ا س کی زمین بائع واپس لے لے گا اور اس کی دی ہوئی رقم میں سے بیس (20) فیصد کاٹ کر مابقیہ 2 سال کے بعد واپس کی جائے گی، یہ شرط شرعاً جائز نہیں ہے، اگر اس شرط کے ساتھ کام شروع کردیا گیا ہے تو اسے فسخ کرنا ضروری ہے ورنہ حاصل شدہ منافع پاکیزہ نہ ہوں گے اور گناہ مستقل ملے گا، دوسرا پارٹنر غیرمسلم ہونے کی صورت میں بھی یہی حکم ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند