• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 603632

    عنوان:

    میڈیکل اسٹور کے لئے ڈپازٹ دینا اور ساتھ ہی پارٹنر شپ بھی کرنا

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص ہاسپیٹل سے متصل میڈیکل سٹور حاصل کرنے کے لیے ڈاکٹر (ہاسپٹل مالک) کو ایک بھاری رقمیں ڈپازٹ کی شکل میں دیتا ہے اور کچھ سالوں کے لیے وہ اس میڈیکل کوحاصل کر لیتا ہے ان شرائط کے ساتھ کہ مدت کے اختتام پر اس کا ڈیپازٹ واپس کر دیا جائے گا اور اس میڈیکل سے ہونے والے منافع میں ڈاکٹر کا بھی حصہ ہوگاپچاس فیصد یا دونوں کی مرضی سے جو طے ہوجائے کیا ایسا کرنا جائز ہوگا کہ ڈاکٹر کے لئے میڈیکل کے منافع میں سے اپنا حصہ لینا جائز ہوگا اور میڈیکل والے کا ڈاکٹر کو میڈیکل کے منافع میں سے کچھ حصہ دینا جائز ہوگا خیال رہے کہ میڈیکل کا کوئی کرایا نہیں ہے اگر جائز نہیں ہے تو پھر جائز ہونے کی کیا صورت ہو سکتی ہے ؟

    جواب نمبر: 603632

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:601-503/N=8/1442

     صورت مسئولہ میں اگر میڈیکل اسٹور کی عمارت یا دکان، ڈاکٹر کی ملکیت ہے اور دوائیں وغیرہ خود میڈیکل اسٹور لینے والا خرید کر فروخت کرے گاتو میڈیکل اسٹور کی عمارت یا دکان کی کرایہ داری کا معاملہ جائز ہے، یعنی: مالک، ماہانہ یا سالانہ متعینہ کرایہ پر دکان دیدے، پھر میڈیکل اسٹور والا اپنی ذاتی رقم سے میڈیکل اسٹور چلائے اور اس کے سارے نفع ونقصان کا وہی ذمہ دار اور مالک ہو، اور اگر ڈاکٹر میڈیکل اسٹور سے ہونے والے منافع میں حصہ داری کرتا ہے اور ڈپازٹ کے نام پر بہ طور قرض بھاری رقم لیتا ہے تو یہ درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند