معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 602472
دو سو روپیہ كی چیز كو چھ سو روپیہ میں بیچنا؟
میں 200روپئے کی چیز کو جو میری ہے انٹرنیٹ پر کیا میں اس کو 2000روپئے میں بیچ سکتاہوں؟
جواب نمبر: 602472
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 425-369/M=06/1442
شریعت میں نفع کی کوئی حد مقرر نہیں ہے، آدمی اپنی چیز کو جس نفع پر بیچنا چاہے بیچ سکتا ہے لیکن کسی چیز پر اتنا زیادہ نفع لینا جس کا عام طور پر عرف نہ ہو یہ غبن فاحش کہلاتا ہے اور یہ مروت کے خلاف ہے یہ نامناسب ہے اب آپ اپنے یہاں کے بازار کا عرف دیکھ لیں کہ دو سو کی چیز کو دوہزار میں فروخت کا عام رواج ہے یا نہیں؟ اگر نہیں ہے اور اتنی زیادہ قیمت پر عامةً کوئی نہیں بیچتا تو اتنا زیادہ نفع لینے سے بچنا مناسب ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند