• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 602263

    عنوان:

    الكحل ملے عطر كی تجارت كرنا كیسا ہے؟

    سوال:

    ایسے عطر کی تجارت جس میں الکحل ملا ہؤا ہو کرنا کیسا ہے ؟ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 602263

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:433-337/sd=7/1442

     جس عطر میں الکحل ملا ہوا ہو، اس کی تجارت کی گنجائش ہے ؛ اس لیے کہ آج کل عطر میں جو الکحل استعمال کیا جاتا ہے ، وہ عام طور پر کھجور، انگور، کشمش اور منقی سے تیار شدہ نہیں ہوتا اور ایسا الکوحل حضرت امام ابوحنیفہ کے نزدیک حرام وناپاک نہیں ہے ۔ تکملہ فتح الملہم میں ہے :

    وإن معظم الکحول التی تستعمل الیوم فی الأدویة والعطور وغیرہا لا تتخذ من العنب أو التمر؛ إنما تتخذ من الحبوب أو القشور أو البترول وغیرہ وحینئذ ہناک فسحة فی الأخذ بقول أبی حنیفة عند عموم البلوٰی (تکملة فتح الملہم: ۳۴۳/۹، کتاب الاشربة، حکم الکحول المسکرة، ط: اشرفی دیوبند،اختری بہشتی زیور:۱۰۲/۱)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند