• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 601727

    عنوان:

    اکاؤنٹ پیچنا جائز ہے یا نہیں؟

    سوال:

    مفتی صاحب میرا سوال یہ ہے کہ کوئی بھی اکاء وٹ جیسے یوٹیوب وغیرہ میں چار ہزار سبسکرابرز حاصل کرکے کسی اور کو پیسوں کے عوض بیچ دیا جائے آیا کہ اس طرح اکاؤنٹ پیچنا جائز ہے یا نہیں چار ہزار سبسکرابرز اور 4 ہراز watch time میں ہمیں محنت کرنی پڑتی ہے جس کے بعد لوگ اسے 5 ، 10ہزار کا خرید لیتے ہیں اور اسی طرح pubg گیم میں میں بھی دو تین سال گیم کھیلی اور اس میں بھی outfits اور skins حاصل کی جاتی ہیں جو لوگ نئے کھیلنا شروع کرتے ہیں وہ ہم سے اکاؤنٹ 15 سے 20 ہزار تک خرید لیتے ہیں ہمیں بھی اس میں کافی وقت لگانا پڑتا ہے ان کو اچھا خاصہ اکاوَنٹ مل جاتا ہو محنت بھی نہیں کرنی پڑتی تو آپ سے سوال ہے کہ اس طرح اکاونٹ کی خرید و فروخت کرنا جائر ہے یا نہیں۔

    جواب نمبر: 601727

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:327-359/N=6/1442

     (۱، ۲): کسی یوٹیوب چینل سے جڑ کر لوگ جو سبسکرائبر ہوتے ہیں،اس میں ایڈمن کی شخصیت اور چینل کی ویڈیوز دونوں کا یا کسی ایک کا بنیادی کا دخل ہوتا ہے، نیز یوٹیوب چینل ذریعہ آمدنی تو ہوسکتاہے؛لیکن وہ خود مال نہیں ہوتا؛لہٰذا یوٹیوب اکاوٴنٹ کی خرید وفروخت درست نہ ہوگی ۔ اسی طرح پب جی گیم میں جو اکاوٴنٹ بنایا گیا ہو، اس کی خرید وفروخت بھی درست نہیں ؛ بلکہ پب جی گیم کھیلنا ہی جائز نہیں ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند