معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 58939
جواب نمبر: 58939
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 773-773/M=7/1436-U اس شخص نے جو قسطیں ادا کردی ہیں ان پر اس کے ذمے زکاة نہیں ہے، ہاں ان روپیوں کو ادا کرنے سے پہلے اگر ان کی زکاة اس کے ذمے واجب تھی اور ادا نہیں کیا تھا تو اس کو ادا کرنا ضروری ہے، صورت مسئولہ میں اگر پلاٹ کی بیع تام ہوگئی ہے اور اس شخص نے اس کو بیچنے کی نیت سے خریدا ہے تو حسب شرائط وجوب اس پر زکاة کا حکم ہوگا۔ الزکاة واجبة في عروض التجارة کائنة ما کانت إذا بلغت قیمتہا نصابا من الورق والذہب، کذا في الہدایة (الفتاوی الہندیة: ج۱ ص۱۷۹)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند