معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 57811
جواب نمبر: 57811
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 461-478/N=6/1436-U صورت مسئولہ میں اگر آپ کے دوست نے مکان مالک یا اس کے وکیل سے باقاعدہ ایجاب وقبول کے ذریعہ خرید وفروخت کا معاملہ ہوجانے کے بعد یہ مکان دوسرے کے ہاتھ نفع کے ساتھ فروخت کیا ہے تو اگرچہ ابھی انھوں نے اپنے بائع کو پورا پیسہ نہ ادا کیا ہو اور نہ ہی مکان اپنے نام رجسٹری کرالیا ہو تب بھی از روئے شرع یہ معاملہ جائز ہے؛ کیوں کہ شرعی اعتبار سے ایجاب وقبول ہوتے ہی مبیع بائع کی ملکیت سے نکل کر مشتری کی ملکیت میں چلی جاتی ہے، ملکیت کی تبدیلی پورا پیسہ ادا کردینے یا رجسٹری کرانے پر موقوف نہیں ہوتی۔ اور اگر آپ کے دوست نے ابھی مکان مالک یا اس کے وکیل سے صرف وعدہ کیا تھا، باقاعدہ ایجاب وقبول کے ذریعہ دونوں میں خرید وفروخت نہیں ہوئی تھی کہ انھوں نے یہ مکان اپنی طرف سے کسی اور کے ہاتھ فروخت کردیا تو اس صورت میں حکم دوسرا ہوگا؛ لہٰذا ایسی صورت میں پوری تفصیل لکھ کر دوبارہ سوال کرلیں۔ أما القول فالإیجاب والقبول وہما رکنہ وشرطہ أہلیة المتعاقدین، ومحلہ المال وحکمہ ثبوت الملک (درمختار مع الشامي: ۷/ ۱۴-۱۶، مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند