معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 57447
جواب نمبر: 57447
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 214-181/Sn=4/1436-U اپنا جائز حق وصول کرنے نیز اپنی محنت کی گاڑھی کمائی کی حفاظت کے لیے بوقت مجبوری رشوت دینے کی گنجائش ہے، ایسی صورت میں وبال لینے والے پر ہوگا۔ لا بأس بالرشوة إذا خاف علی دینہ (درمختار)․․․ دفع المال للسطان الجائر لدفع الظلم عن نفسہ ومالہ ولاستخراج حقٍّ لہ لیس برشوة یعني في حق الدَّافع اھ (رد المحتار علی الدر المختار ۹/۶۰۷،کتاب الحظر والإباحة، ط:زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند