• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 51874

    عنوان: معمول سے زائد نفع لینا

    سوال: میر ا سوال یہ ہے کہ میرا کام کمپوٹر کا ہے جو میں کمپنی سے میں سیل کرتاہوں اگر مارکیٹ میں ایک کمپیوٹر ۱۰۰ روپئے کا ہے اور میں ۵۰۰ روپئے کا دیتاہوں اور کمپنی والے کہتے ہیں کہ لگادو تو کیایہ جائز منافع ہے جب کہ میں جانتاہوں کہ مجھے بہت زیادہ بچت آرہی ہے ۔ براہ کرم، وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 51874

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 642-642/M=5/1435-U کمپیوٹر ۱۰۰ روپئے میں خریدکر اس کو ۵۰۰ روپئے میں فروخت کرنا ناجائز نہیں ہے، یعنی نفع لے کر بیچنا جائز ہے، لیکن اتنا نفع لینا جس کو عرف میں غبن سمجھا جاتا ہو یہ حمیت وغیرت کے خلاف ہے، اگر منشأ سوال کچھ اور ہو تو وضاحت کے ساتھ دوبارہ سوال کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند