معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 40663
جواب نمبر: 40663
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1336-2009/D=10/1433 (۱) ختم کرنے کے وقت دیکھیں گے کاروبار میں نفع ہے یا نقصان؟ اگر نفع ہے تو نفع کے بقدر مال شرط کے مطابق تقسیم کرلیں گے باقی رأس المال اپنے اپنے حصے کے اعتبار سے بانٹ لیں گے، اور اگر نقصان ہے تو رأس المال کے تناسب سے نقصان دونوں کے ذمہ کردیا جائے گا، پھر بقیہ رأس المال اپنے اپنے حصے کے اعتبار سے بانٹ لیں۔ (۲) جب پہلی آمدنی سے ایک شریک کا رأس المال واپس کردیا تو اب کاروبار میں دوسرے شریک کا رأس المال اور دونوں شریکوں کا نفع شامل ہے تو الگ ہونے والے شریک کے نفع کا حصہ اب اس کا رأس المال بن جائے گا، اور اسی تناسب سے اس کی شرکت کاروبار میں باقی رہے گی اور اگر دوسرے شریک نے بھی اپنا رأس المال نکال لیا تو دونوں کا ربح ان کا رأس المال بن جائے گا۔ (۳) اب ربح سے کاروبار آگے بڑھانے کی صورت میں نفع ہونے کی تقدیر پر نفع مشروط طور پر تقسیم ہوگا اور نقصان رأس المال کے تناسب سے دونوں کے ذمہ آئے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند