معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 37481
جواب نمبر: 3748101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 396=329-4/1433 سونے چاندی کا ادھار کاروبار کرنا، جائز نہیں۔ اس میں بہت سی خرابیاں ہیں، اس لیے اس کا کاروبار نقد کرنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
حضرت گزارش یہ ہے کہ میں ایک کاروبارانٹر نیٹ کیفے کا شروع کرنے کے بارے میں سوچ رہا ہوں اور ایک کاروبار موبائل سے متعلق سوچ رہا ہوں۔ لیکن مجھے شبہ ہے وہ یہ کہ انٹر نیٹ میں بہت سی چیزیں وہ ہیں جو جائز نہیں ہیں اورپھر اس میں زیروکس کا بھی استعمال ہوتا ہے جس سے کبھی کبھی کلر فوٹوبھی نکالا جاتا ہے اورموبائل میں بھی بہت سی چیزیں ایسی ہیں جو جائز نہیں ہیں جیسے اس میں گانے وغیرہ رکھتے ہیں وہ سب تو اسی درجہ میں آتے ہیں۔ آپ بتائیں کہ انٹرنیٹ کیفے اور موبائل سے متعلق کاروبار کرسکتے ہیں یا نہیں؟ اوراگر کرسکتے ہیں تو اس کی حدود کیا ہیں؟
846 مناظرزید ایک کنٹریکٹر ہے اور وہ بہت سے حکومتی شعبوں میں کنٹریکٹ لیتا ہے۔ کسی کنٹریکٹ کو حاصل کرنے کے لیے اس کو رشوت دینی ہوتی ہے اور بلا رشوت دیے کوئی شخص کنٹریکٹ حاصل ہی نہیں کرسکتا۔ سوال یہ ہے کہ کنٹریکٹ لینے کے لیے زید رشوت دے سکتا ہے یا نہیں؟
ویب سائٹ کے ذریعے پیسے کمانے کا حکم
2205 مناظرپالتو جانوروں کی خریدوفروخت اور خصی کروانا
1531 مناظرپہلی بیع فسخ كركے آج كی ویلیو پر دوكان خریدنا؟
675 مناظرپیکج خرید کر آن لائن کمانا
3008 مناظرلاک ڈاؤن میں گورمنٹ کے مقررہ وقت کے بعد بھی دکانیں اور کاروبار کھلا رکھنا کیسا ہے؟
3039 مناظرمیرا پہلا سوال زمین کو رہن رکھنے کے سلسلے میں ہے۔ مثلاً مسٹر الف کے پاس پانچ ایکڑ زمین ہے۔ انھوں نے مسٹر ب کو زمین رہن رکھ کر پانچ لاکھ روپئے ایڈوانس لے لیے۔ مسٹر الف اس رقم کو اپنے بزنس یا کسی دوسرے کام میں استعمال کررہے ہیں اور مسٹر ب زمین سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔۔۔۔
2806 مناظرمیں ایک نیٹ کیفے چلاتا ہوں۔ لوگ یہاں اپنی ذمہ داری پر آتے ہیں اور اپنا کام کرتے ہیں ، ای میل کرتے ہیں یا دوسرا کوئی انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق کام کرتے ہیں۔ کبھی کبھی کچھ لوگ غلط سائٹیں بھی دیکھتے ہیں جسے میں روک نہیں سکتا۔ کیا میری کمائی حلال ہے؟ کیوں کہ میں ان سے ایسا کرنے کے لیے کبھی نہیں کہتا۔
میں ایک کمپنی کے ساتھ بیوٹی پروڈکٹ (کاسمیٹک)کا کام کرتی ہوں یہ کام گھر بیٹھے ہوتاہے، یعنی لوگ انٹرنیت سے آرڈر کرتے ہیں اور گھر پر آرڈر آجاتا ہے۔ اپنے آس پاس کے لوگوں کو یہ سامان بیچنا ہوتا ہے۔ (۱)کیا گھر بیٹھے یہ کام کرنا جائز ہے؟(۲)کمپنی سے سامان سو روپیہ کا ملتا ہے اور گراہک کو ایک سو پچیس کادیتے ہیں اگر یہ سامان زکوة میں دیں تو سو روپئے ادا ہوں گے یا ایک سو پچیس؟ (۳)کچھ سامان صرف ملازم کو بیچتے ہیں کم قیمت پر اس تاکید کے ساتھ کہ اس کو آگے نہیں بیچنا ہے ،تو اگر آگے بیچ دیں تو کیا جائز ہے؟ (۴)کمپنی کی طرف سے پچیس فیصد منافع ہوتاہے اگر گراہک سے زیادہ لیں تو کیا جائز ہے؟
1812 مناظر