• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 35373

    عنوان: ہمارے یہاں اکثر لوگ افیون، تریاق کاروبار کرتے ہیں کیا اس کمائی سے حج زکاة اور دیگر صدقات کیے جاسکتے ہیں، کیا ایسا کاروبار جائز ہے؟

    سوال: ہمارے یہاں اکثر لوگ افیون، تریاق کاروبار کرتے ہیں کیا اس کمائی سے حج زکاة اور دیگر صدقات کیے جاسکتے ہیں، کیا ایسا کاروبار جائز ہے؟

    جواب نمبر: 35373

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1808=1808-12/1432 مذکورہ اشیاء کے کاروبار اور اس کی کمائی پر حرام وناجائز کا حکم نہیں، اس کمائی سے حج وغیرہ کیا جاسکتا ہے، لیکن افیون وغیرہ چونکہ نشہ کے طور پر بھی لوگ استعمال کرتے ہیں اس لیے یہ کاروبار اچھا نہیں، خالص پاکیزہ آمدنی سے حج وغیرہ کرنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند