• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 32285

    عنوان: میں ایک پھٹکر دکاندار ہوں، میرے پاس بہت سارے پھٹے نوٹ (پیسے) آتے ہیں ، میں اس کو غریبوں کو دیدیتاہوں اور وہ اس کو بٹہ کراتے ہیں، یہ صحیح ہے یا نہیں؟

    سوال: میں ایک پھٹکر دکاندار ہوں، میرے پاس بہت سارے پھٹے نوٹ (پیسے) آتے ہیں ، میں اس کو غریبوں کو دیدیتاہوں اور وہ اس کو بٹہ کراتے ہیں، یہ صحیح ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 32285

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 784=654-6/1432 غریبوں کی امداد پھٹے نوٹوں کے ساتھ کرنا کوئی اچھی بات نہیں ہے، آپ انھیں اچھے اور صحیح وسالم نوٹ دے کر ان کی مدد کیا کریں۔ اللہ کے لیے جو مال اللہ کے راستہ میں یعنی غریبوں اور محتاجوں کو دیا جائے اچھا اور صحیح وسالم مال دینا چاہیے۔ ان غریبوں اور محتاجوں کو حقیر ذلیل نہ سمجھنا چاہیے۔ ان کا ہم پر بہت بڑا احسان ہے کہ ہم کو ان ہی کی وجہ سے رزق ملتا ہے اور مال بھی ملتا ہے، اگر دنیا میں غریب ومحتاج نہ ہوں تو مال داروں کو مال بھی نہ ملے نہ رزق ملتا۔ بخاری شریف میں حدیث موجود ہے ”وہل تُرزقون إلا بضعفائکم“۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند